بزنس مین پینل ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں جیتنے کی پوزیشن میں آگیا ہے ،میاں زاہد حسین

فیڈریشن کو ٹڈاپ سمیت کسی بھی ادارے کی بے ساکھیوں سے نہیں بلکہ بزنس کمیونٹی کی طاقت سے چلایاجائیگا،فرسٹ وائس چیئرمین بی ایم پی

جمعہ 27 نومبر 2015 17:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء )بزنس مین پینل کے فرسٹ وائس چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ بزنس مین پینل اﷲ کے فضل سے وفاق ایوان ہائے صنعت وتجارت ( ایف پی سی سی آئی ) کے انتخابات جیتنے کی پوزیشن میں آگیاہے۔فیڈریشن کو ٹڈاپ سمیت کسی بھی ادارے کی بے ساکھیوں سے نہیں بلکہ بزنس کمیونٹی کی طاقت سے چلایاجائیگا۔

مخالفین کو ان کی ناکامیوں نے سمندربرد کردیا ہے ۔ووٹرزاب ان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے ۔مخالف گروپ باب راہ فراراختیار کررہا ہے۔رواں سال فیڈریشن میں سوائے فوٹو سیشن کے کوئی کام نہیں ہوا ۔ حقیقی ایکسپورٹرز کو نظر انداز کرکے یو بی جی کے ممبران کو غیر ملکی دوروں پر بھجوایاجا رہا ہے ،جس کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات میں مسلسل کمی ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پاکستان ٹائر امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن (پٹیڈا)کے چیئرمین عظیم خان یوسف زئی ، سینئر وائس چیئرمین شاہد آنول اورمحمد قمر آنول سمیت دیگر سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر بزنس مین پینل کے ترجمان شیخ منظر عالم ، سلطان رحمن ، ثاقب فیاض مگوں ، شبیر منشا چھرا بھی موجود تھے ۔ پاکستان ٹائر امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اس موقع پر بزنس مین پینل کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ فیڈریشن کے معاملات 21 گریڈ کا افسر چلا رہا ہے ۔ سرکاری افسر نے بزنس کمیونٹی کو گروہوں میں بانٹ دیا ہے ۔ حقیقی ایکسپورٹر کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ بیرونی ممالک دوروں پر بھی حقیقی ایکسپورٹرز کے نام پر یو پی جی کے ممبران کو بھجوایا جا رہا ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ بزنس مین پینل کے برسراقتدارآنے کے بعد فیڈریشن کو بزنس کمیونٹی کی طاقت اور میرٹ سے چلایا جائے گا،وزیراعظم پاکستان کے بیرون ممالک دوروں پر بھی تجارتی وفود کو میرٹ پر بھیجا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ڈیپ کے سی ای او ایک طرف تو کہتے ہیں کہ میں تنخواہ نہیں لے رہا لیکن اختیارات کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں ۔ ٹڈاپ کا سالانہ بجٹ ایک ارب 30 کروڑ روپے ہے ، جوصرف اپنے گروپ ممبران پرخرچ کیا جارہا ہے اور اپنے ہی لوگوں کو نوازا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کے موجودہ قیادت کی نااہلی کے باعث ایکو چیمبر نے نوٹس بھجوایا ہے کہ ایکو سیکرٹریٹ تہران منتقل کر دیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ایکو کی صدارت 2017 ء تک پاکستان کے پاس تھی لیکن ایف پی سی سی آئی کے نااہل قیادت کے باعث ایکو چیمبر اپنے سیکرٹریٹ کو یہاں سے تہران منتقل کرنے کے لیے نوٹس ارسال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایکو کے ممبر ممالک ہر سال 28 نومبر کو اپنی سالگرہ مناتے ہیں مگر اس دفعہ پاکستان میں 26 نومبر کو سالگرہ منا لی گئی ۔ انہوں نے مثال دی کہ 14 اگست ، 14 اگست کو ہی منایا جاتا ہے ۔

کبھی 12 یا 13 اگست کو نہیں منایا گیا ۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ بزنس مین پینل کے پیٹرن ان چیف طارق سعید کامشن ہے کہ بزنس کمیونٹی کا اتحاد قائم رہے اور سب کو ایک ساتھ لے کر چلا جائے ۔ ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ فیڈریشن کی موجودہ قیادت نے الیکشن جیتنے کے بعد فیڈریشن ہاؤس میں مخالفین کا داخلہ بند کر دیا ہے ۔ چاہئے تو یہ تھا کہ وہ جیتنے کے بعد تاجر برادری کے کام آتے اور ان کے مسائل حل کرتے مگر اس کے برعکس انہوں نے مخالفین کے لیے فیڈریشن ہاؤس کے دروازے ہی بند کر دیئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ ہارے ہوئے گروپ سے کوئی بھی یو بی جی گروپ میں نہیں گیا ہے ۔جواس بات کا ثابوت ہے رواں سال ایف پی سی سی آئی کے عہدیداروں اور قیادت کی کارکردگی صفررہی ہے۔اس موقع پر ٹائر امپورٹر اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 50 فیصد سے زائد ٹائر اسمگلنگ کے ذریعہ پاکستان لائے جا رہے ہیں ۔

جو کہ افغانستان ، ایران کی بندرگاہ بندر عباس اور دبئی کے راستے پاکستان لائے جا تے ہیں ، جس سے امپورٹرزٹائر انڈسٹری کو ناقابل تلاقی نقصان پہنچ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مارچ 2013 ء میں آئی ٹی پی فکس کر دی گئی تھی ۔ اس کے بعدعالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں 50 فیصد اور ربڑکی قیمت میں بھی50فیصد کمی آئی ہے اس کے باوجود آئی ٹی پی میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی ہے۔

جس کی وجہ سے ٹائر کی اسمگلنگ پرکشش ہوگئی ہے۔انہوں مطالبہ کیا کہ اس آئی ٹی پی کو واپس لیا جائے اور موجودہ قیمتوں کو مدنظررکھتے نئی آئی ٹی پی فکس کرے تاکہ ٹائرزکی اسمگلنگ کم ہوسکے اور حکومت کو ریونیوبھی ملے ،امپورٹرزاور انڈسٹری کے مسائل بھی حل ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کے موجودہ قیادت کے آنے سے ٹریڈرز لاوارث ہو گئے ہیں ۔ فیڈریشن کے عہدیداران صرف فوٹو سیشن کر ارہے ہیں ۔

ہم بجٹ تجاویز لے کر گئے تھے تو ہمیں اسٹاف نے کہا تھا کہ آپ کی تجاویز ردی کی ٹوکری کی نظرہوجائیں گی کیونکہ آپ مخالف گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب فیڈریشن میں طارق سعید کا گروپ برسراقتدار تھا تو بزنس کمیونٹی کے مسائل نہ صرف حل ہوتے تھے بلکہ اس وقت کوئی تفریق نہیں ہوتی تھی کہ کون کس گروپ سے تعلق رکھتا ہے۔ اب تو صورت حال یہ ہے کہ فیڈریشن کے دروازے ہی بزنس کمیونٹی کے لیے بند کر دیئے گئے ہیں ۔