حقانی نیٹ ورک اور طالبان اب بھی پاکستان سے افغانستان میں کاروائیاں کررہے ہیں،افغان حکومت کا الزام

افغان قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کی ترک سفیر سے ملاقات کے دوران گفتگو

جمعہ 27 نومبر 2015 18:12

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 نومبر۔2015ء) افغان قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر نے الزام عائد کیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک اور طالبان اب بھی پاکستان سے افغانستان میں کاروائیاں کررہے ہیں، طالبان گروپ اور حقانی نیٹ ورک پاکستان میں اب بھی موجود ہیں جہاں وہ تربیت حاصل کرنے کے بعد افغانستان میں کاروائیاں کرتے ہیں،پاکستانی حکومت نے اپنی سرزمین پر دونوں دہشتگرد گروپوں کی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے ضروری اقدامات نہیں کیے۔

جمعہ کو افغان میڈیا کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک اور طالبان کی کوئٹہ شوریٰ پاکستانی سرزمین پر اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے افغانستان کے خلاف کاروائیاں کررہے ہیں۔افغانستان کیلئے ترکی کے سفیر علی سیت اکین کے ساتھ ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے حنیف اتمر نے الزام عائد کیا کہ طالبان گروپ اور حقانی نیٹ ورک پاکستان میں اب بھی موجود ہیں جہاں وہ تربیت حاصل کرنے کے بعد افغانستان میں کاروائیاں کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انکاکہنا تھاکہ حکومت پاکستان نے اپنی سرزمین پر دونوں دہشتگرد گروپوں کی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے ضروری اقدامات نہیں کیے۔قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کے ترجمان تواب گوہرزانگ کے مطابق ملاقات میں ترکی اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات ،افغان امن عمل سمیت دیگر اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اتمر کا کہناتھاکہ افغان حکومت عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ امن عمل کے حوالے سے پرعزم ہے اور مختلف جہتوں سے امن عمل پر غور کررہی ہے ۔دریں اثناء حنیف اتمر نے خبردار کیا کہ پائیدار امن واستحکام حاصل کرنا اس وقت تک ناممکن ہے جب تک عسکریت پسند گروپ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے دہشتگردی کو ایک آلہ کے طور پر استعمال کرتے رہیں گے ۔