پنجاب حکومت نے تمام میٹرو پراجیکٹ اپنے وسائل سے لگائے ،بعض حلقے اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے بدگمانیاں پھیلا رہے ہیں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وسعت دینے کے لئے آئندہ سال کے آغاز میں نیا سروے ہو گا، زائد مارک اپ کے حامل قرضے واپس کرکے کم شرح سود پر قرضے حاصل کئے ہیں، محصولات کی وصولی میں شارٹ فال کو پورا کرنے کے لئے اقدامات زیرغور ہیں،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو 25 کروڑ روپے میں کوئی نہیں خرید رہا،وزیراعظم یوتھ لون سکیم کے ذریعے10,442 درخواست دہندگان کو قرضے دیئے گئے‘ ایگزیکٹ نے اڑھائی لاکھ جعلی ڈگریاں جاری کیں،اس سے الحاق شدہ اداروں کی تعداد 1,19,707 تھی‘ تمام اداروں کو بند ،اکاؤنٹس منجمدکر دیئے گئے ہیں، پانچ سال میں 10 ہزار 195 افراد دہشتگردی کا نشانہ بنے،173 دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی گئی

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزارتوں کی طرف سے جواب

جمعہ 27 نومبر 2015 19:19

اسلام آباد ۔ 27 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے تمام میٹرو پراجیکٹ اپنے وسائل سے لگائے ،بعض حلقے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے یہ بدگمانیاں پھیلا رہے ہیں،ماضی کی مردم شماری کے مطابق حیدرآباد آبادی لے لحاظ سے ملک کا چھٹا بڑا شہر ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وسعت دینے کے لئے آئندہ سال کے آغاز میں نیا سروے کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زائد مارک اپ کے حامل قرضے واپس کرکے کم شرح سود پر قرضے حاصل کئے ہیں،حکومت مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران محصولات کی وصولی میں شارٹ فال کو پورا کرنے کے لئے اقدامات پر غور کر رہی ہے،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو 25 کروڑ روپے میں کوئی نہیں خرید رہا،وزیراعظم یوتھ لون سکیم کی دو قرعہ اندازیوں کے ذریعے10,442 درخواست دہندگان کو قرضے دیئے گئے‘ ایگزیکٹ نے اڑھائی لاکھ جعلی ڈگریاں جاری کیں،اس سے الحاق شدہ اداروں کی تعداد 1,19,707 تھی‘ تمام اداروں کو بند ،اکاؤنٹس منجمدکر دیئے گئے ہیں،گزشتہ سال 24 ارب ڈالر مالیت کی سمگل شدہ اشیاء پکڑی گئیں، پانچ سالوں کے دوران 10 ہزار 195 افراد دہشتگردی کا نشانہ بنے،173 دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی گئی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیاتی احسن اقبال نے کہا کہ بعض حلقے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے یہ بدگمانیاں پھیلا رہے ہیں کہ اس منصوبے کے تحت پنجاب میں میٹرو منصوبے لگائے جارہے ہیں‘ پنجاب حکومت نے تمام میٹرو پراجیکٹ اپنے وسائل سے لگائے ہیں‘ دیگر صوبے بھی ایسے پراجیکٹس کے لئے آزاد ہیں۔

سید وسیم حسین کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے بتایا کہ ماضی کی مردم شماری کے مطابق حیدرآباد آبادی کے لحاظ پاکستان کا چھٹا بڑا شہر ہے۔ آئندہ سال مارچ 2016ء میں ہونے والی مردم شماری کے بعد شہروں کی آبادی کے حوالے سے درجہ بندی کے اعداد و شمار دستیاب ہوں گے۔ منزہ حسن کے سوال کے جواب میں احسن اقبال نے بتایاکہ ہاؤسنگ کا شعبہ صوبوں کے پاس ہے۔

یہ صوبوں سے ہی پوچھ لیں۔ چین پاک اقتصادی راہداری کے بارے میں بہت سے حلقے بدگمانیاں پھیلا رہے ہیں پنجاب میں میٹرو پراجیکٹ خالصتاً حکومت پنجاب اپنے وسائل سے بنا رہی ہے۔ دیگر صوبے بھی آزاد ہیں۔ خیبر پختونخوا کی حکومت نے دو سال قبل کہا تھا کہ وہ ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے پشاور میں موٹروے بنانا چاہتے ہیں‘ ہم نے فوری طور پر اس کی اجازت دیدی تھی تاہم ابھی تک اس پر کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 2008ء سے 30جون 2015ء تک پچاس لاکھ خاندانوں میں 315 ارب روپے کی امداد تقسیم کی گئی‘ پروگرام کا نیا سروے آئندہ سال کرایا جائے گا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت جولائی 2008ء سے 30 جون 2015ء تک 50 لاکھ خاندانوں کو 315 ارب روپے کی امداد دی گئی جبکہ 2009-10ء سے 30 جون 2015ء تک پاکستان بیت المال سے 11 لاکھ خاندان مستفید ہوئے اور ان کو ایک ارب 89 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد رقم تقسیم کی گئی۔

رانا افضل نے بتایا کہ بی آئی ایس پی ایک انکم سپورٹ پروگرام ہے غربت مکاؤ نہیں۔ اس کا نیا سروے آئندہ سال ہوگا جس کے بعد نئے مستحق افراد کو اس میں شامل کیا جائے گا۔ ہم نے ماہانہ رقم 15 سو روپے کی۔ اس میں ہیلتھ انشورنس کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرکاری ملازمین کے علاوہ کسی دوسرے ادرے میں پنشن کا سلسلہ نہیں ہے یہ پروگرام ایسے لوگوں کے لئے ہے جن کی آمدن کم ہے۔

ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے بتایا کہ یہ تاثر ہے کہ حکومت قرض پرقرض لے رہی ہے‘ حکومت پر یہ قانونی پابندی ہے کہ 60 فیصد سے زائد جی ڈی پی پر قرضہ لیں گے تو اس ایوان سے اجازت لیں گے۔ ہماری حکومت آئی تو یہ اس سے زیادہ تھا ہم نے کم کیا ہے اور اس وقت 60 فیصد سے کم ہے۔ ہم نے اپنی حدود کے اندر رہ کر پورے کئے ہیں۔

اگر کارخانوں کو 24 گھنٹے بجلی ملے گی‘ روزگار ہونگے تو قرض واپس کرنے میں مشکلات پیدا ہوں گی۔بجلی گھر ایل این جی پر منتقل کرنے سے ایک سو ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ ہماری حکومت نے تجارتی خسارہ کم کیا۔ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے۔ معیشت درست سمت میں جارہی ہے۔ عالمی قرضہ کے مقابلے میں مقامی قرضے زیادہ شرح سود پر ملتے ہیں۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ زائد سود والوں کے قرض اتار کر کم سود والوں سے قرض لیں۔

وزارت خزانہ کی طرف سے رانا افضل نے بتایا ہے کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران محصولات کی وصولی میں شارٹ فال کو پورا کرنے کے لئے حکومت اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یکم جون 2013ء سے اب تک سات ممالک سے سکالر شپ‘ تربیت‘ کورس کی مد میں 667 نامزدگیاں کیں۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی سہ ماہی میں ہم نے محصولات کا ہدف 1640 ارب روپے رکھا تھا تاہم 600 ارب روپے وصول ہوئے تاہم اکتوبر میں بہتر وصولیاں ہوئیں۔

یہ شارٹ فال پورا کرنے کے لئے حکومت اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں رانا افضل نے بتایا کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے ذمہ بقایا جات ‘ ملازمین کی گریجویٹی کے علاوہ 25 کروڑ روپے میں بھی اس کو کوئی نہیں خرید رہا‘ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ نے اراکین کو دعوت دی کہ ان میں سے کوئی 25 کروڑ روپے دے کر اس ادارے کو خرید لے‘ مسلم لیگ (ن) کو عوام نے اس منشور پر ووٹ دیئے تھے کہ کاروباری ادارے حکومت نہیں نجی شعبہ چلائے گا‘ دنیا بھر میں یہی سسٹم چل رہا ہے‘ اسی لئے ادارے بھی وہاں پھل پھول رہے ہیں۔

کارگل ہولڈنگز لمیٹڈ نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی خریداری کے لئے سب سے زیادہ بولی دی تاہم مقررہ وقت میں 22 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ادائیگی میں ناکامی پر جون 2015ء میں یہ منسوخ کردیا گیا۔ اس ادارے کو کئی بار فروخت کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کامیابی نہیں ہو سکی۔ حب کمپنی کو ڈمی قرار دیا جارہا ہے اس نے بھی یہ خریدنے سے انکار کردیا۔ اس کے نقصانات‘ گرمجوشی‘ بنک قرضے اور ٹیکس کے بقایا جات کے علاوہ 25 کروڑ روپے میں بھی کوئی نہیں خرید سکتا۔

قوم سے ہمارا عزم ہے کہ کاروباری ادارے نجی شعبہ کے ذریعے چلائیں گے۔ اس منشور پر ہمیں عوام نے ووٹ دیئے۔ آج کا منافع بخش ادارہ کل کا خسارہ کا ہے۔ عالمی سطح پر نجی شعبہ کے ذریعے کاروباری ادارے اچھے چلتے ہیں۔ جن اداروں کی نجکاری ہوئی ہے وہ بہتر انداز میں چل رہے ہیں۔ اداروں کی نجکاری سے قبل وہاں پر ملازمین کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ نفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں رانا افضل نے بتایا کہ وزیراعظم یوتھ لون سکیم کی دو قرعہ اندازیوں کے ذریعے 10 ہزار 442 درخواست دہندگان کو قرضے دیئے گئے۔

وزیراعظم یوتھ لون سکیم کے تحت 63 ہزار سے زائد درخواستیں ہیں۔ حکومت پورے ملک کی ہے‘ سندھ میں اگر کسی کی درخواست روکی گئی تو اعتراض جائز ہے۔ ہم نے پالیسی بنا کر بنک کو یہ اختیار دیا کہ درخواست گزار اس پالیسی پر پورے اترتے ہیں ان کو قرض دیا جارہا ہے۔ ان درخواستوں میں سے 15 ہزار 641 درخواست گزاروں کے لئے 16 ارب 8 کروڑ 30 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

ان میں 10 ہزار 442 قرضے دیئے گئے۔شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں رانا محمد افضل نے بتایا کہ گزشتہ سال 24 ارب ڈالر مالیت کی سمگل شدہ اشیاء پکڑی گئیں‘ اس کو مکمل ختم کرنا فی الحال مشکل ہے۔ پاکستان میں سمگلنگ اور یہاں سے ہونے والی سمگلنگ کی روک تھام مشکل ہے۔ گزشتہ سال ہم نے 24 ارب ڈالر کی سمگل شدہ اشیاء پکڑیں۔ سمگلنگ میں کمی ضرور آرہی ہے تاہم اس کو مکمل ختم کرنا مشکل ہے۔

وقفہ سوالات کے دوران دو الگ الگ سوالات سامنے آئے۔ ایک کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے بتایا کہایگزیکٹ نامی کمپنی نے اڑھائی لاکھ سے زائد جعلی ڈگریاں جاری کیں جبکہ اس سے الحاق شدہ اداروں کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار 707 تھی‘ ان تمام اداروں کو بند کردیا گیا ہے‘ ٹی وی چینل بول کے اثاثہ جات کی مالیت اتنی زیادہ تھی جتنے اس ادارے کے اپنے اثاثے نہیں تھے اسی لئے اسی وقت ہی اس کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہوگیا تھا۔

ایگزیکٹ کی جعلی ڈگریوں پر یورپ‘ امریکا میں کئی کئی سالوں سے لوگ ملازمت کر رہے تھے۔ ان کا بول ٹی وی کا منصوبہ ان کے اثاثہ جات سے بھی بڑا تھا اس لئے پہلے ہی اس کی تحقیقات ہو رہی تھیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بنکوں سے رقم نکلوانے پر 30 نومبر کے بعد 0.6 فیصد کا ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی حوصلہ شکنی اور گوشوارے جمع کرانے والوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ایگزیکٹ پر جعلی ڈگری اور دیگر پر تین مقدمات قائم ہیں۔ اس کے ایک لاکھ 19 ہزار 707 الحاق شدہ ادارے اس فراڈ میں ملوث ہیں۔ سب کے اکاؤنٹس منجمد ہیں اور کوئی کام نہیں کر رہا۔ اس ادارے کے اثاثہ جات کی تفصیلات مانگی گئی ہیں تاکہ مزید تحقیقات ہو سکیں۔ شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 10 ہزار 195 افراد دہشتگردی کا نشانہ بنے جبکہ 3759 دہشت گرد مارے گئے۔

173 دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی گئی‘ اس وقت 206 دہشتگرد سزائے موت پر عملدرآمد کے منتظر ہیں۔ دہشتگردی کا شکار ہونے والے افراد میں سب سے زیادہ 2725 خیبر پختونخوا میں جبکہ سب سے زیادہ دہشتگرد 2530 فاٹا میں مارے گئے۔ سب سے زیادہ 106 دہشتگردوں کو سزائے موت سندھ میں دی گئی جبکہ سزائے موت کے منتظر دہشتگردوں میں سندھ میں 98 دہشتگرد موجود ہیں جو سب سے زیادہ ہیں۔

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے وزراء اور وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی قانون کا حوالہ دیتے ہوئے اس کا ٹائٹل درست انداز میں پڑھا کریں۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جب رانا محمد افضل نے کسی قانون کا حوالہ دیا اور اس کے سال کی تاریخ صحیح نہیں پڑھی تو اس پر مرتضیٰ جاوید عباسی نے ہدایت کی کہ آئندہ اس کا خیال رکھا جائے کہ درست ٹائٹل پڑھا جائے۔