خصوصی عدالت کاایف آئی اے کو سنگین غداری کیس کی از سرنو تفتیش کا حکم ‘پرویز مشرف کی دوبارہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی استدعا مسترد

مشرف ‘ شوکت عزیز‘ جسٹس(ر)عبدالحمید ڈوگراور زاہد حامد کے دوبارہ بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم ‘سماعت 17 دسمبر تک ملتوی

جمعہ 27 نومبر 2015 21:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 نومبر۔2015ء) خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف سنگین غداری کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ایف آئی اے کو دوبارہ تفتیش کا حکم دیدیا، عدالت نے پرویز مشرف ، شوکت عزیز، جسٹس(ر)عبدالحمید ڈوگراور زاہد حامد کے دوبارہ بیانات ریکارڈ کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے،کیس کی سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت ہوئی،جس میں پرویز مشرف غداری کیس کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی درخواست پر فیصلہ سنایا گیا۔ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی۔فیصلے کے مطابق خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف سنگین غداری کیس کی دوبارہ تفتیش کا حکم دیتے ہوئے مشرف سنگین غداری کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی استدعا مسترد کردی اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف ، سابق وزیراعظم شوکت عزیز، جسٹس(ر)عبدالحمید اور سابق وفاقی وزیر زاہد حامد کے دوبارہ بیانات ریکارڈ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

(جاری ہے)

عدالت نے حکم جاری کیا کہ ایف آئی اے کیس کی ازسرنو تحقیقات کرے اور نئے بیانات سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ 17دسمبر سے پہلے خصوصی عدالت میں جمع کرائے جائیں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جے آئی ٹی کو کیس کی تفتیش کا اختیار دینے کا ہائیکورٹ کا فیصلہ درست نہیں تھا،پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت 17دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔واضح رہے کہ پرویز مشرف نے تین نومبر کے اقدام کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی استدعا کی تھی جسے خصوصی عدالت نے مسترد کر دیا ہے اور کیس کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کر دی

متعلقہ عنوان :