وکلاء عدالتی روایات بھول گئے ہیں جسے برداشت نہیں کیا جاسکتا‘ سپریم کورٹ

تین رکنی بینچ کا عدالتی حکم تحریر کروانے کے دوران مداخلت پر سینئر وکیل پر برہمی کا اظہار

جمعہ 27 نومبر 2015 21:43

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے عدالتی حکم تحریر کروانے کے دوران مداخلت پر سینئر وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ وکلاء عدالتی روایات بھول گئے ہیں جسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔گزشتہ روز سپریم کورٹ رجسٹری برانچ لاہور میں جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

بلدیاتی انتخابات کے ایک امیدوار کی درخواست میں فیصلہ تحریر کرواتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل نے مداخلت کر دی۔

(جاری ہے)

جس پر جسٹس میاں ثاقب نثار نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سینئر وکیل ہونے کے باوجود یہ علم ہی نہیں کہ جب آرڈر لکھوایا جا رہا تو اس دوران خاموشی اختیار کی جائے۔عدالتی روایات نظر انداز کرنے پر کیوں نہ شوکاز نوٹس جاری کر کے وکالت کا لائسنس معطل کر دیا جائے۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وکلاء عدالتی روایات کا پتہ بھول گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کو سول کورٹ نہ سمجھا جائے جہاں وکلاء عدالتوں کو تالے لگا کر بند کر دیتے ہیں،آئندہ ایسی کسی چیز کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔عدالت نے وکیل کی جانب سے معافی مانگنے پر مزید کاروائی ختم کر دی۔

متعلقہ عنوان :