بلدیہ جنوبی کراچی کے گریڈایک تا پانچ کے ملازمین کو ماہ نومبر کی OZTاور پراپرٹی ٹیکس کے شیئر کی تمام رقم سے تنخواہوں کے چیکس کا اجراء

گریڈ 6تاگریڈ 18کے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، عدالت میں کی جانے والی حکومتی یقین دہانی کے باوجود ڈھائی کروڑ کی ایڈیشینل گرانٹ جاری نہیں کی گئی

جمعہ 27 نومبر 2015 21:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) سجن یونین (سی بی اے)کے ایم سی کے مرکزی صدر سیدذوالفقارشاہ نے کہا ہے کہ بلدیہ جنوبی کراچی کی انتظامیہ نے یکم نومبر کو جاری ہونے والی OZTگرانٹ میں سے ہندو اسٹاف کی دیوالی ہونے کے باوجود انہیں ماہ اکتوبر کی تنخواہیں جاری نہیں کیں اور اور گریڈ 6سے گریڈ 18کے ملازمین وافسران کو ما ہ ستمبر جء تنخواہیں جاری کردیں جبکہ OZTشیئر کی بقایا رقم اور 20نومبر کے بعد آنے والے پر اپرٹی ٹیکس کے شیئر سے بلدیہ جنوبی جنوبی انتظامیہ نے گریڈ ایک تا گریڈ پانچ کے 3388ملازمین کے ساڑھے 6کروڑ روپئے کے تنخواہوں کے چیکس یونین رہنماؤں سے طویل مذاکرات کے بعد جاری کردیئے ۔

جس سے گریڈ 6تاگریڈ 15کے666ملازمین اور گریڈ 16تاگریڈ 18کے 128افسران میں مایوسی اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کو کی جانے والی حکومت سندھ اوربلدیاتی انتظامیہ کی یقین دہانی کے باوجود ڈھائی کروڑ روپئے کی ایڈیشینل گرانٹ تاحال جاری نہیں کی گئی اس سلسلے میں سجن یونین کی جانب سے محکمہ فنانس اور بلدیہ جنوبی کی انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست یکم دسمبر سے قبل دائر کرنے پر غورشروع کردیاگیا ہے ْاس سلسلے میں یونین کے وکلاء پینل ندیم شیخ ایڈوکیٹ ،سلیم مائیکل ایڈوکیٹ نے تیاریاں شروع کردی ہیں جبکہ الائنس میں شامل یونینوں کا مشترکہ اجلاس طلب کرکے لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ ،سیکریٹری فنانس ،سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیہ جنوبی کراچی کی اسپیشل گرانٹ فوری طور پر جاری کرکے تمام ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنایاجائے ۔

متعلقہ عنوان :