سندھ دھرتی اولیاء اور عظیم صوفی بزرگوں کی دھرتی ہے، شرمیلا فاروقی

اولیاء اکرام کے درس و تدریس کے کام کو آگے بڑھا کرپیغامات پر عمل پیرا ہوکر معاشرے سے نفرت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے،مشیر برائے ثقافت وسیاحت سندھ

جمعہ 27 نومبر 2015 22:10

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) وزیر اعلیٰ سندھ کی مشیر برائے ثقافت و سیاحت شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ سندھ دھرتی اولیاء اور عظیم صوفی بزرگوں کی دھرتی ہے اولیاء اکرام کے درس و تدریس کے کام کو آگے بڑھا کراوران کے پیغامات پر عمل پیرا ہوکر معاشرے سے نفرت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی ؒکے 272ویں سالانہ سہ روزہ عرس کے موقع پر درگاہ حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی ؒ پر چادر چڑھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔

صوبائی مشیر شرمیلا فاروقی نے کہا کہ حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی ؒ سندھ کی وہ عظیم ہستی ہیں جنہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے دنیا کے لوگوں کو انسانیت سے محبت اور رواداری کا درس دیا، انہوں نے کہا کہ محکمہ ثقافت کی جانب سے سندھ کی ثقافت کو پوری دنیا میں روشناس کرانے کیلئے کئی منصوبوں پر عملد آمد کیا جا رہا ہے جن میں سندھ کے روایتی ہنروں ، رسم رواج ، ثقافتی کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے جیسے منصوبے شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ دنیا سے منفی رجحانا ت کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ شاہ عبد اللطیف بھٹائی سمیت دنیا بھر کے صوفی بزرگوں اور عظیم مفکروں کے پیغام پر عمل کیا جائے، انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اب صرف پاکستان نہیں بلکہ عالمی مسئلے کی صورت اختیار کر چکی ہے جس کی اہم وجہ عدم برداشت میں اضافہ اور برداشت و تحمل کے جذبے میں کمی ہے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں صوبائی مشیر نے شاہ جو باغ میں منعقدہ ثقافتی ولیج کا افتتاح کیا اور صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ شاہ سائیں کا عرس سرکاری سطح پر منعقد ہونے والی تقریبات میں دوسرے نمبر پر سب سے بڑا ایونٹ ہوتا ہے جس میں لاکھوں کی تعداد میں زائرین شرکت کر کے اپنی محبت و عقیدت کا اظہار کرتے ہیں اور انہیں سندھ حکومت و ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تمام تر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جاتا ہے، اس موقع پر سیکریٹری ثقافت ،ڈی جی ثقافت ، ڈپٹی کمشنر مٹیاری و دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :