نادرا میں غیر ملکی بھرتیوں کی تحقیقات ایپکس کمیٹی سے کروائی جائے ،عوامی تحریک کا مطالبہ

معاملہ سنگین اور دہشت گردی کے واقعات سے منسلک ہے ،مکمل تحقیقات ہونی چاہیے،40ارب کے ٹیکس اور 315 اشیاء مہنگی کرنے کا عوام دشمن فیصلہ واپس لیا جائے ،حکومت پیرس دہشت گردی کے ردعمل کا شکار مسلم کمیونٹی کے تحفظ کیلئے کردار ادا کرے،عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں مطالبات

جمعہ 27 نومبر 2015 22:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 نومبر۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے اہم اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ نادرا میں غیر ملکی بھرتیوں کی تحقیقات اپیکس کمیٹیوں سے کروائی جائے معاملہ سنگین اور دہشتگردی کے واقعات سے منسلک ہے ۔غیر ملکیوں کی بھرتیوں میں ملوث اراکین پارلیمنٹ کے نام سامنے لائے جائیں۔

اجلاس میں سینئر رہنماؤں ڈاکٹر حسین محی الدین، خرم نوازگنڈاپور، میجر(ر) محمد سعید ،احمد نواز انجم ،رانا محمد ادریس نے شرکت کی۔ ڈاکٹر حسین محی الدین نے اجلاس میں کہا کہ نادرا کی حیثیت قومی سلامتی کے تحفظ کے ادارے جیسی ہے ۔دہشت گردی کے اکثر و بیشتر واقعات میں ایسے غیر ملکی عناصر ملوث پائے گئے ہیں جن کے پاس پاکستانی شناختی دستاویز ہوتی ہیں اور یہ دستاویز رشوت دے کر حاصل کی جاتی ہیں اور ایسے غیر ملکیوں کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوتی رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسے تمام اراکین اسمبلی جن کی نشاندہی وزیر داخلہ نے کی ہے کی شناخت پریڈ ہونی چاہیے کہ انہوں نے غیر ملکیوں کی بھرتی کیلئے سفارش کیوں کی؟۔انہوں نے کہا کہ ان بھرتیوں سے ہمارے اس موقف کو تقویت ملتی ہے کہ حکومت اور اسمبلیوں میں ایسے عناصر بیٹھے ہوئے ہیں جو دہشت گردوں اور جرائم پیسہ عناصر کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک وزیر داخلہ کے بیان کی روشنی میں سامنے آنے والے نادرا بھرتی سکینڈل کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے ۔

اجلاس میں آئی ایم ایف سے قرضہ کی قسط لینے کے عوض 40ارب کے ٹیکسوں کا نفاذ اور 315 اشیاء مہنگی کرنے کے عوام دشمن فیصلہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ منی بجٹ ہے یہ فیصلہ واپس لیا جائے ۔اگر یہ ٹیکس نافذ ہوا تو مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔ اجلاس میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد کم از کم دس روپے لیٹر پٹرول ڈیزل کم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ پیرس دہشت گردی کے ردعمل کا شکار مسلم کمیونٹی کے تحفظ کیلئے حکومت پاکستان اور او آئی سی اپنا بین الاقوامی سفارتی کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ یورپ میں مقیم مسلمانوں سمیت دنیا بھر کے مسلمان ملکوں نے فرانس دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی کیونکہ دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی بیرون ملک مقیم امن اور قانون پسند اوورسیز مسلم کمیونٹی اس نوع کے کسی انسانیت دشمن اقدام کا کبھی حصہ بنی ہے ۔

یورپین ممالک کی تعمیر و ترقی اور ویلفیئر کے شعبہ جات کے اندر مسلم کمیونٹی کا ہر دور میں ایک تعمیری اور مثبت کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا گمراہ گروہ مخصوص مقاصد کیلئے انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔ اگر دہشت گردی کے واقعات کے نتیجے میں کسی بے گناہ کمیونٹی یا مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا گیا تو ا س سے دہشت گردوں کے عزائم کی تکمیل ہو گی اور انتشار اور اشتعال میں اضافہ ہو گا۔ دہشت گرد بین المذاہب تصادم چاہتے ہیں۔اجلاس میں علامہ ارشاد حسین سعیدی، علامہ فرحت حسین شاہ،قاضی فیض الاسلام، ساجد بھٹی،مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراﷲ صدیقی، راجہ زاہد، عائشہ مبشر، افنان بابراور طیب ضیاء،رانا تجمل شریک تھے۔

متعلقہ عنوان :