بلوچستان بے پناہ قدرتی وسائل و معدنیات کا حامل صوبہ ہے،محمدخان اچکزئی

وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے ضروری بنیادی ڈھانچہ نہ ہونے کے باعث ہمیں اپنی اشیاء کو باہر لے جانا پڑتا ہے جس سے ان کی اصل قیمتوں کا حصول ممکن نہیں رہتا، عالمی بینک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر سے گفتگو

جمعہ 27 نومبر 2015 23:04

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 نومبر۔2015ء ) گورنر بلوچستان محمدخان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان بے پناہ قدرتی وسائل و معدنیات کا حامل صوبہ ہے لیکن ان وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے ضروری بنیادی ڈھانچہ نہ ہونے کے باعث ہمیں اپنی اشیاء کو باہر لے جانا پڑتا ہے جس سے ان کی اصل قیمتوں کا حصول ممکن نہیں رہتا۔ انہوں نے عالمی بینک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر (Illangovan Patchamuthu) سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے وسائل کو بروئے کار لانے اور اشیاء کی بہتر قیمتوں کے حصول کے غرض سے یہاں مختلف شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کی فراہمی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں عالمی بینک بامعنی مدد او رتعاون مہیا کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں استعداد کار کو بڑھانا اور منصوبوں پر عملدرامد کی فنی ضروریات کو پورا کرنے میں دوست ممالک اور مالیاتی اداروں کی مدد و رہنمائی ہمارے لئے کار گر ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

گورنر بلوچستان نے موجودہ حکومت کی جانب سے مالیاتی نظم وضبط کی بہتری کیلئے کئے گئے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کو مکمل طور پر بارآور بنانے کیلئے عالمی اداروں کی مدد اور تعاون نتیجہ خیز ہوسکتا ہے۔

گورنر نے کہا کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں کوئلہ ، ماربل اور کرومائیٹ وغیرہ کے وسیع ذخائر موجود ہیں تاہم انہیں مارکیٹ کے معیار کے مطابق بنانے کیلئے جس انتظام کی ضرورت ہے وہ میسر نہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان قیمتی معدنیات کی صفائی ا ور ترقی کیلئے مقامی سطح پر ضروری تکنیکی انتظامات کئے جائیں اور اس سلسلہ میں عالمی بینک اور دیگر مالیاتی ادارے ہماری موثر مدد اور رہنمائی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کوشش میں کامیابی کی صورت میں عمومی بیروزگاری میں نمایاں کمی واقع ہوگی اور عام آدمی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان بنیادی طور پر زرعی معیشت کا حامل صوبہ ہے اس کے خوش ذائقہ اور صحت افزاء پھل کو دنیا جانتی ہے لیکن ان تازہ پھلوں کو محفوظ کرنے اور انہیں برآمدی معیار کے مطابق بنانے کیلئے ہمارے ہاں کولڈ سٹوریج کی بنیادی ضروری سہولت کی کمی ہے جسے عالمی مالیاتی اداروں کے تعاون سے دور کیا جاسکتا ہے۔

گورنر نے کہا کہ صوبے میں بیروزگاری دور کرنے اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلےء درمیانہ اور چھوٹے درجے کے کاروبار کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ عالمی بینک اور دیگر امداد دینے والے ادارے اس شعبے کی بہتری میں قابل ذکر تعاون فراہم کریں گے۔ اس موقع پر عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ بلوچستان میں معدنیات کے شعبے میں موجود بہترین امکانات سے وہ بخوبی آگاہ اور ان کا ادارہ پہلی ہی متعدد شعبوں میں ایسے منصوبوں پر عملدرآمد کررہا ہے ۔

انہوں نے تعلیم، صحت، زراعت اور آبپاشی کے شعبوں میں گورنربلوچستان کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو سراہتے ہوئے یقین دلایا کہ عالمی بینک تمام شعبوں میں ہر ممکن امداد فراہم کرنے کا جائزہ لے گا اس موقع پر صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری زراعت، فنانس سیکرٹری مشتاق اور پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان عبدالجبار بھی موجود تھے۔ آخر میں گورنر کی جانب سے عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر اور ان کے ہمراہ آنے والوں کے اعزاز میں عشائیہ دیاگیا۔