نجی پاور کمپنیوں کا این ٹی ڈی سی سے گیارہ ارب روپے کی وصولی کیلئے عالمی ثالثی ادارے میں جانے کا فیصلہ

ہفتہ 28 نومبر 2015 14:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء) نو نجی پاور کمپنیوں نے این ٹی ڈی سی سے گیارہ ارب روپے کی وصولی کیلئے عالمی ثالثی ادارے میں جانے کا فیصلہ کیا ہے پاور پرچیز ایگریمنٹ کے تحت رقم کے حصول کا معاملہ عالمی ثالثی ادارے میں لے گئے ۔ اس معاملے کی بنیاد جون دو ہزار تیرہ میں 329 ارب روپے کا بل پرائیویٹ پاور کمپنیوں کی طرف سے بھیجا گیا اور حکومت نے ادا نہ کیا پرائیویٹ پاور کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ یہ معاملہ دو ہزار بارہ سے شروع ہوا تھا کیونکہ این ٹی ڈی سی کی طرف سے رقم نہ ملنے کی وجہ سے ہم نے اپنے بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ بند کردیئے تھے اپنی بقایا جات کا دعویٰ کرنے والی کمپنیوں میں حب پاور ، سفائر پاور ، ہال مور ، لیبرٹی پاور ، اٹلس پاور ، نشات پاور ، نشات چنیاں ، اورینٹ پاور اور سیف پاور شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی ثالثی ادارہ پرائیویٹ پاور کمپنیوں کی حصول میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے معاہدے کے تحت پرائیویٹ پاور کمپنیوں کی رقم این ٹی ڈی سی فوری ادا کرنے کی پابند ہے اور اس کی خلاف ورزی ہونے پر کوئی فریق عالمی ثالثی ادارے سے رجوع کرسکتی ہے ماہرین کے مطابق 75دن تک وصولی نہ ہونے کی صورت میں رجوع کیا جاتا ہے اور این ٹی ڈی کے حصول کیلئے 29ااکتوبر 2015ء کو 75 دن مکمل ہوگئے تھے اور اس کا قوی امکان ہے کہ عالمی ثالثی ادارہ فوری رقم ادا کرنے کے احکامات دے گی