ریکارڈقرضوں کے باعث ہر پاکستانی ایک لاکھ7ہزار828روپے کامقروض ہے‘ میاں مقصود احمد

اسٹاک مارکیٹ مندے کے باعث سرمایہ داروں کو20ارب26کروڑکاخسارہ ہوا،حکومت بیرونی قرضوں کی بجائے قومی وسائل پرانحصار کرے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

ہفتہ 28 نومبر 2015 17:41

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 نومبر۔2015ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر حکومت کے ذمہ قرضوں اور واجبات کامجموعی حجم207کھرب تک پہنچ چکا ہے جوکہ انتہائی تشویش ناک امر ہے،صرف ایک سال کے دوران حکومت کے قرضوں اور واجبات میں21کھرب 97 ارب 50 کروڑ روپے کااضافہ معاشی پالیسیوں کی ابتری کی طرف اشارہ کرتا ہے جسے ہنگامی بنیادوں پرکنٹرول کرنے کی ضرورت ہے،حکومت کوبیرونی قرضوں کی بجائے قومی وسائل پرانحصار کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کاہرشہری ایک لاکھ7ہزار828روپے کامقروض ہوچکا ہے۔ اندرونی قرضوں میں 16کھرب18ارب70کروڑ روپے کااضافہ نوٹ کیاجارہا ہے اور ان کامجموعی حجم 127کھرب 14ارب60کروڑروپے تک پہنچ چکا ہے جس کی وجہ سے سٹاک مارکیٹ میں مندابرقرار ہے۔

(جاری ہے)

اب تک سرمایہ داروں کے20ارب26کروڑ روپے ڈوب چکے ہیں۔رہی سہی کسر313اشیاء ضروریہ پرریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کی خبر نے پوری کردی ہے۔

اس سے5کروڑسے زائد متوسط افراد براہ راست متاثر ہوں گے۔حکومت ایسے اقدامات نہ کرے جن سے غریب عوام کے مسائل میں اضافہ ہو۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ آئی ایم ایف کاپاکستان کے ذمہ قرضہ175ارب20کروڑ روپے سے بڑھ کر475ارب30کروڑ روپے ہوچکا ہے۔حکومتی قرضے اور واجبات مجموعی قومی آمدن کے67.5فیصد ہے جوکہ ملک وقوم کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ملکی وسائل کوبروئے کار لاتے ہوئے ملکی وغیر ملکی قرضوں سے چھٹکارہ حاصل کرے۔انہوں نے کہاکہ ڈالر ایک مرتبہ پھر106روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔مہنگائی میں ہوشرباء اضافہ ہونے سے غریب کی زندگی اجیرن ہے۔رواں مالی سال کے ابتدائی 4ماہ میں ملکی برآمدات میں ایک ارب ڈالرکی کمی ہوچکی ہے۔زائدپیداواری لاگت سے بیرون ملک پاکستانی مصنوعات کی مارکیٹ کوشدیدنقصان پہنچایا ہے۔

متعلقہ عنوان :