نیپال میں ماؤنوازوں نے بھارتی سفارت خانے کی گاڑی نذرآتش کردی

کھٹمنڈومیں ہزاروں سکول کے بچوں کا بھی بھارت کے خلاف مظاہرہ

ہفتہ 28 نومبر 2015 17:55

کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 نومبر۔2015ء ) نیپال میں ماؤنوازوں نے بھارتی سفارت خانے کی گاڑی نذرآتش کردی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہفتے کے روز نیپال ماؤنواز کمیونسٹ پارٹی کے اراکین نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے بھارتی سفارت خانے کی ایک گاڑی کو نذرآتش کردیا ہے ۔ تاہم پولیس اور سفارتی حکام نے انکے دعوے کی تردید کی ہے ۔پارٹی اراکین نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے غذائی اشیا اور دیگر چیزوں کی نقل وحمل کی بندش کے خلاف بطور احتجاج بھارتی سفارتخانے کی گاڑی کے شیشے توڑے اور بعد میں اسے آگ لگا دی۔

گاڑی بھارتی سفارت خانے کے احاطے میں کھڑی تھی اور اس میں کوئی بھی شخص موجود نہیں تھا۔بھارتی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ گاڑی انکے سفارتخانے کے ایک ملازم کی تھی ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل دا رالحکومت کھٹمنڈو میں ہزاروں سکول کے بچوں نے رنگ روڈ پر انسانی زنجیر بنا کر مہیسی لسانی اقلیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔،مہیسی اقلیت کا کہنا ہے کہ نئے آئین میں ان کو حقوق نہیں دیے گئے ہیں،مہیسی اقلیت نے نیپال اور بھارت کی سرحد کو دو ماہ سے بند کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے خوراک اور ادویات کی کمی ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ نیپال میں 60 فیصد ادویات بھارت سے آتی ہیں اور اس کے علاوہ تیل، خوراک اور دیگر اشیا بھی بھارت ہی سے نیپال آتی ہیں۔اطلاعات کے مطابق نیپال میں تیل کی کمی کے باعث سکول کے اوقات میں کمی کر دی گئی ہے۔کھٹمنڈو میں جمعے کو ہونے والے مظاہرے میں بچوں نے ’سرحدی بندش ختم کرو، تعلیم ہمارا حق ہے، ہم بھارت کے سامنے نہیں جھکیں گے‘ کے نعرے لگائے۔مظاہرے کرنے والے بچوں نے مطالبہ کیا کہ سرحدی بندش فوری طور پر ختم کی جائے۔

متعلقہ عنوان :