مالی میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر راکٹ حملے،پانچ افراد ہلاک

کیدال میں قائم فوجی اڈے کوپانچ راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا،14زخمی،بعض کی حالت تشویشناک ہے،اقوام متحدہ

ہفتہ 28 نومبر 2015 20:24

بماکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 نومبر۔2015ء) افریقی ملک مالی میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر راکٹ حملے میں پانچ افرادہلاک جبکہ 14زخمی ہوگئے،زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے،فوری طور پرا س حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے صدردفتر سے جاری ہونے والے ہفتہ کو ایک بیان میں کہاگیاکہ افریقی ملک مالی میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر راکٹ سے حملہ کیاگیا جس میں کم سے کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے ،بیان میں کہاگیاکہ کیدال کے علاقے میں ہونے والے اس حملے میں ایک کنٹریکٹر بھی ہلاک ہوا ہلاک ہونے والے اہلکاروں کا تعلق افریقی گنی سے ہے،بعدازاں مالی میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے ترجمان نے میڈیاسے بات چیت میں بتایا کہ کیدال میں قائم فوجی اڈے کو چار سے پانچ راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا،انہوں نے بتایاکہ راکٹ حملے میں کم سے کم 14 افراد زخمی ہوئے ہیں میں اکثر شدید زخمی ہیں اورہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے،انہوں نے کہاکہ ہمیں اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ مشن پر حملے میں اسلامی شدت پسند تنظیم ملوث ہے۔

(جاری ہے)

تاہم ابھی تک کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ،یادرہے کہ مالی میں اقوام متحدہ کا امن دستے کی تعیناتی کی منظوری 2014 میں اْس وقت دی گئی تھی جب ملک کے شمالی علاقے میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے زور پکڑنا شروع کیا تھا،مالی کے دارالحکومت باماکو میں گذشتہ دونوں امریکی ہوٹل پر اسلامی شدت پسندوں نے حملہ کر کے غیر ملکی مہمانوں اور عملے کو یرغمال بنا لیا تھا۔

شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا گیا اور اس حملے میں مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے کم سے کم 19 افراد ہلاک ہوئے تھے۔مالی میں اقوام متحدہ کی امن افواج میں 10 ہزار اہلکار شامل ہیں اور جن میں اکثریت کا تعلق جنوبی افریقی ممالک سے ہے۔ مالی میں اقوام متحدہ کے امن مشن کی تعیناتی پر کئی حلقوں نے تنقید کی تھی کیونکہ مشن کے تعیناتی کے وقت کوئی امن معاہدے نہیں طے پایا تھا۔

متعلقہ عنوان :