ساڑھے تین ہزار سال پرانی ملکہ کی تلاش

ہفتہ 28 نومبر 2015 20:49

لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء) شہرئہ آفاق مصری ملکہ نفرتیتی کی باقیات ملنے کی امیدیں پھر سے جاگ اٹھی ہیں۔ ایک برطانوی ماہر آثار قدیمہ نکولس رِیویس کے مطابق اس بات کے امکانات بہت روشن ہیں کہ وہ وقت کے فسوں میں چھپی ملکہ نفرتیتی تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ماہر مصریات نے کہا ہے، وہ اس بات پر مزید تحقیق کریں گے کہ مصر کے قدیم نوجوان بادشاہ توتان خامون کے مقبرے میں ایسے خفیہ راستے موجود ہیں جو ممکنہ طور پر ایک چھپے ہوئے چیمبر تک جاتے ہیں۔

اس برطانوی ماہر کو یقین ہے کہ وہ خفیہ چیمبر ملکہ نفرتیتی کی آخری رہائش گاہ ہے۔گالوں کی نسبت ابھری ہوئی ہڈیوں اور ملکوتی حسن کی مالک ملکہ نفرتیتی کا انتقال ماہرین آثار قدیمہ کے اندازوں کے مطابق 14 صدیاں قبل از مسیح میں ہوا تھا۔ نفرتیتی کے حسن کو 3300 برس قبل بنائے گئے چہرے کے ایک مجسمے میں سمو دیا گیا تھا جو آج کل برلن کے ایک عجائب گھر میں موجود ہے۔