روس اور فرانس ترکی کے خلاف ایک ہوگئے، مل کر کارروائی کا اعلان کردیا

داعش کی طرف سے ترکی کو کمرشل سکیل پر کی جانے والی تیل کی سمگلنگ کو روکنا ان کی پہلی ترجیح ہوگی، پوٹن ، فرانسیسی صدر نے بھی حمایت کردی

ہفتہ 28 نومبر 2015 22:34

روس اور فرانس ترکی کے خلاف ایک ہوگئے، مل کر کارروائی کا اعلان کردیا

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء) ترکی کی جانب سے روس کا جنگی طیارہ گرائے جانے کے بعد داعش کے خلاف جاری جنگ بھی نیا رخ اختیار کرتی نظر آ رہی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے داعش کے فنڈز کا سب سے بڑا ذریعہ اس کی طرف سے غیر قانونی تیل کی ترکی کو بڑے پیمانے پر سمگلنگ کو قرار دے دیا ہے، اور ساتھ ہی سمگلنگ کے اس کاروبار کو نشانہ بنانے کا اعلان بھی کردیا ہے۔

(جاری ہے)

ماسکو میں فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند سے ملاقات کے بعد روسی صدر کا کہنا تھا کہ داعش کی طرف سے ترکی کو کمرشل سکیل پر کی جانے والی تیل کی سمگلنگ کو روکنا ان کی پہلی ترجیح ہوگی اور فرانسیسی صدر نے بھی ان کی ہاں میں ہاں ملادی ہے۔ روسی صدر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ترکی میں G20 سربراہان کانفرنس میں بھی داعش کی طرف سے ترکی کو سمگل کئے جانے تیل کے شواہد پیش کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی جاسوس طیاروں نے آئل ٹینکروں کی میلوں لمبی قطاروں کی تصاویر لی ہیں جو داعش کے علاقوں سے ترکی میں تیل سمگل کرتے پائے گئے ہیں۔