پیرس حملوں میں استعمال بیشتر ہتھیار 80 کے عشرے کے آخر میں سربیا میں بنائے گئے تھے، انکشاف

سابقہ یوگوسلاویہ کے یہ ہتھیار شامی باغی شام میں جاری خانہ جنگی میں بھی استعمال کر رہے ہیں

اتوار 29 نومبر 2015 13:10

بلغراد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 نومبر۔2015ء)پیرس حملوں میں استعمال ہونے والے بیشتر ہتھیار 80 کے عشرے کے آخر میں سربیا میں بنائے گئے تھے۔یہ انکشاف سربیا کی ہتھیاروں کی فیکٹری کے سربراہ نے کیا ہے۔زاستاوا نامی ہتھیاروں کی فیکٹری کے ڈائریکٹر میلاجکو برازاکووچ کا کہنا ہے کہ انھوں نے پولیس کی جانب سے ملنے والی آٹھ رائفلوں کے سیریل نمبر چیک کیے ہیں۔

غیرملکی میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ایم 70 رائفلز بوسنیا، مقدونیہ اور سیلونیہ میں فوج کے لیے بھجوائی جاتی تھیں۔ہتھیاروں کی فیکٹری کے ڈائریکٹر میلاجکو برازاکووچ نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ وہ رائفلیں ہم نے ہی بنائی تھیں۔وہ کہتے ہیں کہ 1990 کے بعد کوئی بھی انھیں اپنے قبضے میں لے سکتا تھا۔

(جاری ہے)

ایم 70 رائفل سوویت اے کے 47 کی جدید شکل ہے۔

زاستاوا نامی ہتھیاروں کی فیکٹری کراوجیواک میں موجود ہے۔ یہ علاقہ اس سے قبل زودی سروینا زاستاوا کہلاتا تھا۔ یہاں سے صرف چھوٹے ہتھیار یوگوسلاویہ کی فوج اور پولیس کے لیے بھجوائے جاتے تھے۔ 1990 کی دہائی میں جب بلقان میں جنگیں ہوئیں تو یہ ہتھیار وہاں کے شہریوں کے ہاتھوں میں بھی چلے گئے۔فلیمش پیس انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ نلس دوکویٹ کا کہنا ہے کہ ان میں سے بہت سے ہتھیار مغربی یورپ میں سمگل ہوتے رہے۔یہ بھی اطلاعات موصول ہوتی رہی ہیں کہ سابقہ یوگوسلاویہ کے یہ ہتھیار شامی باغی شام میں جاری خانہ جنگی میں بھی استعمال کر رہے ہیں۔