یونان سے مقدونیہ داخل ہونے کے لیے کوشاں تارکین وطن اور پولیس میں جھڑپیں،کم ازکم 40 افراد زخمی

داخلے کے سخت قوانین کے نفاذ کے بعد مقدونیہ داخل ہونے کی کوشش کرنے والے بہت سے افراد سرحد پر پھنس گئے ہیں

اتوار 29 نومبر 2015 13:13

ایتھنز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 نومبر۔2015ء) یونان سے مقدونیہ میں داخل ہونے کے لیے کوشاں تارکین وطن اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں کم ازکم 40 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔مقدونیہ کی جانب سے یونان کے ساتھ متصل سرحد پر تارکین وطن کے آمد کو بہتر انداز میں منظم کرنے کے لیے باڑ لگائی گئی ہے تاہم بلقان ممالک کی جانب داخلے کے سخت قوانین کے نفاذ کے بعد مقدونیہ داخل ہونے کی کوشش کرنے والے بہت سے افراد سرحد پر پھنس گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مقدونیہ کی پولیس یونانی سرحد کے ذرا اندر داخل ہوئی اور مظاہرین کو بے ہوش کرنے کے لیے گرنیڈز کا استعمال کیا۔مقدونیہ کی وزارتِ داخلہ نے بتایا ہے کہ ان جھڑپوں میں 18 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے دو ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے اے پی پی سے گفتگو میں امدادی ادارے کا کہنا ہے کہ 20 تارکینِ وطن زخمی ہوئے ہیں۔

جن کے سر پر چوٹیں لگی ہیں اور انھیں سانس لینے میں دقت ہو رہی تھی۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا کہنا ہے کہ رواں ماہ ایک لاکھ پانچ ہزار تارکین وطن یونان پہنچنے کے بعد مقدونیہ سے گزرے ہیں۔ یونان کی سرحد پر نئی باڑ کا مقصد تارکین وطن کوسرکاری سرحدی گزر گاہ کی جانب دھکیلنا ہے۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے مطابق رواں سال سات لاکھ 20 ہزار سے زائد تارکین وطن یونان پہنچے ہیں، جن میں بیشتر کا تعلق شام، عراق اور افغانستان سے ہے۔

آئی او ایم کے مطابق ان میں سے بیشتر افراد نے جرمنی اور سکینڈنیویا تک پہنچنے کے لیے مقدونیہ کا راستہ اختیار کیا ہے۔تاہم مقدونیہ اور کروئیشیا سمیت بلقان ریاستوں نے گذشتہ ہفتے سخت سرحدی پابندیوں کا نفاذ کیا ہے، اور صرف جنگ زدہ علاقوں سے متاثرہ لوگوں کو گزرنے سے اجازت دی ہے۔یونان سے مقدونیہ داخلے کی اجازت جن ممالک سے آنے والے تارکین وطن کو نہیں دی گئی ان میں ایران، پاکستان اور مراکش شامل ہیں۔

ایک ویڈیو میں تارکین وطن کی جانب سے باڑ نصب کرنے پر ‘کھولو، کھولو‘ کی نعرے بازی دیکھی جاسکتی، جس کے بعد قریب ہی جھڑپیں شروع ہو جاتی ہیں۔یونان کی جانب موجود 250 کے قریب افراد نے پولیس پر پتھر پھینکے۔جس کے بعد مقدونین پولیس کی جانب سے ان پر سن کردینے والے گرنیڈ پھینکے گئے۔مقدونیہ میں داخلے کی اجازت نہ ملنے والے ایک شخص نے ٹرین کی بوگی کے اوپر چڑھ پر بجلی کی تاروں کو چھوا، جس کے بعد اسے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :