ششانک منوہر کے بگ تھری کیخلاف بیان کے بعد بگ تھری کو شدید خطرات لاحق ہو گئے

سری لنکن کر کٹ بورڈ اور جنوبی افریقی،زمبابوے بورڈ زنے بھارتی کر کڑ بورڈ کے سربراہ کے بیان کی حمایت کر دی ششانک کے بیان پر انتہائی خوش ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ بگ تھری سے مایوسی کا شکار ہونے والے ساتوں ممبر بورڈز کو نئی زندگی ملی ہے، منوہر کو اب ایک بار پھر آئی سی سی کے آئین میں ترمیم کرکے اس میں سے متنازع اور غیرمنصفانہ شقیں دور کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا ، ششانک کو بگ تھری کا ممبر ہونے کے بجائے آئی سی سی کے سربراہ کے طور پر سب کے مفادات کے بارے میں سوچنا چاہیے ، افریقی و لنکن بورڈز کے سربراہ سدھات ویٹمنی اور ہارون لورگاٹ

اتوار 29 نومبر 2015 13:18

ششانک منوہر کے بگ تھری کیخلاف بیان کے بعد بگ تھری کو شدید خطرات لاحق ..

کولمبو/جوہانسبرگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 نومبر۔2015ء) بھارتی کر کٹ بورڈ (بی سی سی آئی )کے چیئر مین ششانک منوہر کے بگ تھری کیخلاف بیان کے بعد بگ تھری کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں ، نئے چیئرمین ششانک منوہر نے بڑے بورڈز کی اجاری داری کی مخالفت سے چھوٹے ممبران کے دل جیت لیے،سری لنکن کر کٹ بورڈ اور جنوبی افریقی بورڈ نے بھارتی کر کڑ بورڈ کے سربراہ کے بیان کی حمایت کر دی۔

تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کے نئے چیئرمین ششانک منوہر نے بڑے بورڈز کی اجاری داری کی کھلی مخالفت کرتے ہوئے واضح کیا تھاکہ پاور فل بورڈز کو آئی سی سی پر دھونس جمانے کا کوئی حق نہیں، انھوں نے کسی ممبر بورڈکے نمائندے کے بطور چیئرمین آئی سی سی انتخاب کو بھی مفادات کے ٹکراؤ سے تشبیہ دی، وہ خود بھی بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر بھی ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم ان کے ارادوں سے امید پیدا ہوئی کہ وہ اپنے ملک کے مفادات پر ضرب پڑنے کے باوجود آئی سی سی کو بگ تھری کے تسلط سے چھٹکارہ دلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ان کے اس عزم کا جنوبی افریقہ، سری لنکا اور زمبابوے نے فوری طور پر خیرمقدم بھی کیا ہے۔کرکٹ جنوبی افریقہ کے چیف ایگزیکٹیو ہارون لورگاٹ کہتے ہیں کہ ششانک کے بیان پر میں انتہائی خوش ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ بگ تھری سے مایوسی کا شکار ہونے والے ساتوں ممبر بورڈز کو نئی زندگی ملی ہوگی، منوہر کو اب ایک بار پھر آئی سی سی کے آئین میں ترمیم کرکے اس میں سے متنازع اور غیرمنصفانہ شقیں دور کرنے کیلیے کام کرنا ہوگا۔

سری لنکا کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سدھات ویٹمنی کا کہنا ہے کہ ششانک کی باتیں سننے میں اچھی لگیں، میں سمجھتا ہوں کہ انھیں بگ تھری کا ایک ممبر ہونے کے بجائے آئی سی سی کے سربراہ کے طور پر سب کے مفادات کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ زمبابوے بورڈ کی جانب سے بھی منوہر کی حمایت اور ایک بار پھر ریوینیو کی منصفانہ تجویز کی امید ظاہر کی ہے۔

متعلقہ عنوان :