چوہدری محمدسرور سے لارڈز نذیر احمد کی ملاقات‘ اورسیز پاکستانیوں کو درپیش مسائل پربات چیت کی گئی

جب تک ملک میں میرٹ نہیں آئیگاکسی کو انصاف نہیں مل سکتا ‘ بدقسمتی سے پاکستانی حکمران مجرموں کو پکڑ نے کی بجائے انکو تحفظ دینے میں مصروف ہیں ‘ مظلوم آج بھی انصاف کیلئے دربدر کی ٹھاکر یں کھانے پر مجبور ہیں‘عوام کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے‘چوہدری محمدسرور کی گفتگو

اتوار 29 نومبر 2015 13:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 نومبر۔2015ء) تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور سے بر طانوی ہاؤس آف لارڈکے رکن لارڈز نذیر احمد کی ملاقات‘ اورسیز پاکستانیوں کو پنجاب میں درپیش مسائل اور انکے حل کے حوالے سے بات چیت کی گئی ۔ اتوار کے روز بر طانوی ہاؤس آف لارڈکے رکن لارڈز نذیر احمدنے چوہدری محمدسرور سے انکی رہا ئش گاہ پرملاقات جبکہ اس موقعہ پر چوہدری انس سرور سمیت دیگر بھی موجود تھے ملاقات کے دوران چوہدری محمدسرور نے لارڈز نذیر احمد کو تحر یک انصاف کی پنجاب میں سیاسی سر گر میوں اور عوام کو در پیش مسائل کے حل کیلئے کیے جانیوالے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتا یا کہ تحر یک انصاف پاکستان کی واحد سیاسی جماعت ہے جو اورسیز کے مسائل کے حل کیلئے سب سے زیادہ آواز بلندکرتی ہے اور ہم سمجھتے ہیں پاکستان کی تر قی اور خوشخالی میں اورسیز پاکستانیوں کے کر دار کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا لیکن جب تک ملک میں میرٹ نہیں آئیگاکسی کو انصاف نہیں مل سکتا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستانی حکمران مجرموں کو پکڑ نے کی بجائے انکو تحفظ دینے میں مصروف ہیں اور مظلوم آج بھی انصاف کیلئے دربدر کی ٹھاکر یں کھانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی کر پشن اور لوٹ مار نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیئے ہیں اور ملک میں مسائل حل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے بلکہ عوام کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے پاس اقتدار میں کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں رہا کیونکہ قوم ان نااہل حکمرانوں کے ناکامیوں پا لیسوں کو کسی بھی صورت مزید برداشت کر نے کیلئے تیار نہیں جبکہ اس موقعہ پر لارڈز نذیر احمدنے کہا کہ حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اور سیز پاکستانیوں کے ساتھ ہونیوالے ظلم اور ناانصافیوں کا نوٹس لیں اور قوم کو بجلی کی لوڈشیڈ نگ ‘کر پشن اور مہنگائی بے روزگاری سمیت دیگر مسائل سے نجات دلائیں۔