نواز جمہوریت سے آمریت بہتر ،دو ایف آئی آر اور بھی کٹ جائیں تو فرق نہیں پڑتا، عمران خان

پرتپاک استقبال کرنے پر کراچی کے عوام کا دل سے مشکور ہوں،وسیم اکرم اچھے دوست ہیں سیاست میں آنے کی دعوت نہیں دوں گا ،میڈیا سے گفتگو

اتوار 29 نومبر 2015 13:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 نومبر۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازجمہوریت سے ڈکٹیٹرشپ کا دورہ زیادہ بہتر تھا ،کراچی آتے ہی تین ایف آئی کٹ گئی ہیں، دو اور مقدمات درج ہوجائیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا،پرتپاک استقبال کرنے پر کراچی کے عوام کا دل سے مشکور ہوں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ کراچی آمد پر یہاں کے عوام جس جوش و جذبے سے ہمارا پرتپاک استقبال کیا اس پر ان کے دل سے مشکور ہوں ، بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کارکنوں کی کارکردگی اور تیاری زبردست ہے ، کراچی والوں نے میری آمد پر جو رد عمل دیا اس سے میرا اعتماد اور بھی بڑھا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی آنے پر میرے خلاف تین ایف آئی آر کٹ چکی ہیں اگر دو اور بھی کٹ جائیں تو مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نواز جمہوریت سے تو آمریت زیادہ اچھی تھی جس میں کم ازکم میرے خلاف کوئی ایف آئی آر تو نہیں کٹی۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہاکہ وسیم اکرم میرے دوست ہیں اور ان کو سیاست میں آنے کی دعوت نہیں دوں گا ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت نے مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے جیسے میرا رستہ روکا تھا اگر میں چاہتا تو چڑھا کردیتا کیونکہ اس وقت میں ساتھ بہت جنون تھا مگر ہم نے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کو ترجیح دی اور ایسا نہیں کیا ، اپنا رستہ بدل لیا ۔ایک اور سوال پر عمران خان نے کہا کہ میں نے خاتون صحافی سے کہا ہے کہ وہ مجھے ثبوت دیں تو ان سے بدتمیزی کرنیوالے کارکنوں کو پارٹی سے باہر نکال دوں گے ۔

متعلقہ عنوان :