بھارت میں عدم برداشت کا سامنے آنے والاماحول اقلیتوں کی زبوں حال زندگی سے آگاہی کیلئے ناکافی ہے،ارندھتی رائے

اتوار 29 نومبر 2015 14:38

نئی دہلی ۔ 29 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 نومبر۔2015ء) معروف بھارتی مصنفہ ارندھتی رائے نے کہا ہے کہ بھارت میں عدم برداشت کا سامنے آنے والاماحول وہاں رہنے والی اقلیتوں کی زبوں حال زندگی سے آگاہی کیلئے ناکافی ہے۔گزشتہ روز مہاتما پھولے سماتا پرشاد کی جانب سے مہاتما جیوتیبا پھولے ایوارڈ ملنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پچپن سالہ ارندھتی رائے کا کہنا تھا کہ لوگوں کا قتل، زندہ جلانا اور اس قسم کے دیگر واقعات عدم برداشت کی معمولی مثالیں ہیں، ہمیں دنیا کو ملک میں ہونے والی ظلم کی داستانوں کو دنیا کے سامنے لانا ہوگا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ نہ صرف یہ مظالم معمول ہیں بلکہ بھارتی حکومت تاریخ کو بھی بری طرح مسخ کررہی ہے اور اس میں تحریف بھی کررہی ہے۔قومی اداروں میں من پسند افراد کو بھرتی کیا جارہا ہے اس کے علاوہ دلتوں، مسلمانوں، عیسائیوں اور قبائلی عوام کو تقسیم کی پالیسی پر بھی عمل کیا جارہا ہے۔ارندھتی رائے جنھوں نے ملک میں عدم برداشت کے بڑھتے واقعات کے خلاف مصنفین، اداکاروں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے احتجاج کا حصہ بننے کیلئے، خود کو 1989 ء میں ملنے والے بہترین فلم کا قومی ایواڈ دو ہفتے قبل واپس کردیا تھا جس پر انھیں بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ عنوان :