فرعون مصر توتخ آمون کا مقبرہ ایک اور مقبرہ چھپائے ہوئے ہے

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 29 نومبر 2015 17:48

فرعون مصر توتخ آمون کا مقبرہ ایک اور مقبرہ چھپائے ہوئے ہے

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29نومبر۔2015ء)برطانوی ماہر آثار قدیمہ نے کہا ہے کہ مصر کے مشہور بادشاہ توتخ آمون کے مقبرے میں ملکہ نیفیریتی کی باقیات چھپے ہونے کے 90 فیصد امکان ہیں۔ ڈاکٹر نکولس ریویس کو یقین ہے کہ جب توتخ آمون 19 سال کی عمر میں مرا تو اسے ملکہ نیفیریتی کے مقبرے کے بیرونی حصے میں دفنایا گیا تھا، یہ مقبرہ اصل میں ملکہ نیفیریتی کا تھا۔

اس سے پہلے ماہرین کو اس مقبرے میں ملکہ نیفیریتی کی باقیات ہونے کا 60فیصد امکان تھا مگر اب ماہرین بڑے یقین سے کہہ رہے ہیں کہ اس مقبرے کے خفیہ چیمبر میں ہی ملکہ نیفیریتی کی باقیات بھی موجود ہیں۔ ڈاکٹر نکولس نے مصر میں ایک کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس سے پہلے ہمیں مقبرے میں خفیہ چیمبر ہونے کا 60 فیصد یقین تھا، لیکن اب جدید سکین دیکھنے کے بعد 90فیصد یقین ہے کہ اس مقبرے میں ایک خفیہ چیمبر بھی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر نکولس نے کہا کہ اس سلسلے میں مزید شواہد جمع کیے جا رہے ہیں، اب تک کے تمام ثبوت تجزیے کے لیے جاپان بھیجے جائیں گے۔ کانفرنس میں جاپان کے ایک ماہر نے بتایا کہ ان کے جدید ترین رڈرارکے مطابق مقبرے کی ایک دیوار کے پیچھے خالی جگہ ہے ، تاہم یہ کہنا کافی مشکل ہے کہ دیوار کے پیچھے موجود جگہ کا سائز کتنا ہے۔ ملکہ نیفیریتی ،جو توتخ آمون کی سوتیلی ماں تھی، کی باقیات دریافت ہونے سے قدیم مصریات کے حوالے سے نئی باتیں سامنے آنے کا امکان ہے۔ توتخ آمون 1323قبل مسیح میں مرا تھا۔ اس کا مقبرہ 1922 میں ایک برطانوی ماہر مصریات ہاورڈ کارٹر نے دریافت کیا تھا۔تاہم ماہر مصریات ابھی تک ملکہ نیفیریتی کی جائے تدفین کے بارے میں لاعلم تھے۔