مصنوعی ذہانت سے 30 سال بعد مردہ افراد کو زندہ کرنے والی کمپنی سامنے آ گئی

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 29 نومبر 2015 17:48

مصنوعی ذہانت سے 30 سال بعد مردہ افراد کو زندہ کرنے والی کمپنی سامنے آ ..

لاس اینجلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29نومبر۔2015ء)لاس اینجلس کی ایک کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ مردوں کے دماغ کو منجمد کر کے اور مصنوعی ذہانت کی بدولت ، لوگوں کو دوبارہ زندہ کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ہومائی(Humai) نامی اس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ وہ ایسے طریقوں پر کام کر رہی ہے، جس سے مردہ افراد کو دوبارہ زندہ کیا جا سکےگا لیکن اس شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہومائی کے پاس کوئی ایسا قابل عمل طریقہ نہیں، جس سے مردہ افراد کو زندہ کرنا ممکن ہو سکے، اس لیے یہ سب افواہ ہے۔

ہومائی کے بانی اور سی ای او جوش بوکانیگرا نے کہا ہے کہ اس کی کمپنی جدید مصنوعی ذہانت، نینو ٹیکنالوجی اور اِنجمادیات(مردوں کو مستقبل میں زندہ کرنے کی غرض سے منجمد کرنے کا علم) کی وجہ سے ایسا ممکن کر دکھائیں گی۔

(جاری ہے)

جوش کا کہنا ہے وہ ایسے زندہ افراد کے ساتھ پہلے ہی منصوبہ بندی کریں گے، جنہیں مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرنا ہے۔ جوش کا کہنا تھا کہ اہم اپنے ممبر کا مرنے سے کئی سال پہلے تفصیلی ڈیٹا جمع کرنا شروع کر دیں گے، جس کے لیے کئی ایپلی کیشنز پر کام کیا جا رہا ہے۔

ممبر کے مرنے کے بعد اس کے دماغ کو منجمد کر دیا جائے گا۔اس کے بعد جب ہماری ٹیکنالوجی مکمل طور پر بن جائے گی تو ہم دماغ کو ایک مصنوعی جسم میں ڈال دیں گے۔ جوش نے بتایا کہ انہیں جس چیلنج کا سامنا ہے وہ انسانی دماغ کو اس طرح مصنوعی جسم میں ڈالنا ہے کہ وہ جسم اصل انسان کی طرح سوچنے لگے۔جوش کا کہنا ہے کہ اس کے لیے ہم نیوروسرجن اور دماغی سائنسدانوں سے رابطے میں ہیں۔

امریکا اور برطانیہ کے ماہرین نے ہومائی کے اس منصوبے کو ناقابل عمل قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ دماغ کو زندہ کرنا سب بڑا مسئلہ ہوگا، دماغ کوئی پلگ اینڈپلے ڈیوائس نہیں جو یوایس بی سے کنکٹ ہوجائےگا۔دوسری طرف ہومائی کا اصرار ہے کہ وہ ضرور کامیاب ہونگے۔ماہرین نے لوگوں کو خبردارکیا ہے کہ کسی طرح ہومائی کے جھانسے میں نہ آئیں۔