پنجاب میں اراضی ریکارڈ کی کمپیو ٹرائزیشن کا منصو بہ ورلڈ بنک اورحکو مت پنجاب کی منظو ر شدہ لاگت اور مدت میں جون 2016ء تک مکمل کر لیا جائے گا؛ترجمان پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ،بورڈ آف ریو نیو پنجاب

اتوار 29 نومبر 2015 17:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 نومبر۔2015ء) پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ،بورڈ آف ریو نیو پنجاب کے ترجما ن کے مطابق صوبہ بھر میں اراضی ریکارڈ کی کمپیو ٹرائزیشن کا منصو بہ ورلڈ بنک اورحکو مت پنجاب کی منظو ر شدہ لاگت اور مدت میں جون 2016ء تک مکمل کر لیا جائے گا۔ اس ضمن میں گزشتہ ہفتے ورلڈ بنک کی جانب سے ایڈورڈ کک،ایگور پائیو سمیت دیگر مشن ممبران نے منصوبہ کی پیش رفت اور کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا ۔

مشن نے اس سلسلے میں سینئر ممبر بورڈ آف ریو نیو اور چیرمین پی اینڈ ڈی سے بھی ملاقات کی۔مشن کو دوران بریفنگ آگاہ کیا گیا کہ پنجاب کے تمام 36اضلاع کے 22ہزار سے زائد دیہی موا ضعات کے 5.5کروڑ مالکان اراضی کا ریکارڈ کمپیو ٹرا ئزڈکر کے 143تحصیلوں میں قائم اراضی ریکارڈ سنٹرز سے کمپیوٹرائزڈ فرد اور ا نتقالا ت کی سہو لیات فراہم کی جا رہی ہیں جس کی بدولت ہر ماہ ایک لاکھ سے زائد کمپیو ٹرائزڈ فردات کے اجراء اور 50 ہزار کے قریب انتقالات کے ذریعے سرکاری فیس کی وصو لی سے صو بائی خزانے میں اوسط400سے500 ملین روپے جمع کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بریفنگ کے دوران مشن کوایل آر ایم آئی کی جانب سے شروع کردہ نئے اقدامات بشمول الیکٹرانک نقشہ جات،رجسٹریوں کی کمپیوٹرائزیشن،نادرا سے کوائف کی تصدیق اور مانیٹرنگ نظام سے آگاہ بھی کیا گیا۔مشن نے بریفنگ اور ریپ اپ میٹنگ کے دوران منصو بے کی کار کردگی کو سراہتے ہوئے انتہائی اطمینان کا اظہار کیا۔مشن نے حکومت پنجاب کا شکریہ ادا کیااور ورلڈ بنک کی جانب سے ہر ممکنہ تعاون کا یقین دلایا۔