مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ نے اپنے والد کے حالیہ بیانات کی حمایت کردی،مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے ،پاک بھارت سربراہان کو نئی دہلی یا اسلام آباد میں ایک دوسرے سے ضرور ملنا چاہیے تاکہ کشیدگی کو کم کرکے مذاکرات کا ماحول پیدا کیا جاسکے،ہم نے ہمیشہ پاک بھارت مذاکرات کی حمایت کی ہے ،مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلی عمر عبداللہ کا انٹرویو

اتوار 29 نومبر 2015 19:44

نئی دہلی/ سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29نومبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلی عمر عبداللہ نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاک بھارت مذاکرات اور بھارتی افواج کے دہشتگردوں سے مقابلہ نہ کرسکنے سے متعلق اپنے والد فاروق عبداللہ کے بیانات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہہم نے ہمیشہ پاک بھارت مذاکرات کی حمایت کی ہے ،مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے ،پاک بھارت سربراہان کو نئی دہلی یا اسلام آباد میں ایک دوسرے سے ضرور ملنا چاہیے تاکہ کشیدگی کو کم کرکے مذاکرات کا ماحول پیدا کیا جاسکے۔

اتوار کو بھارتی میڈیا کو دےئے گئے ایک انٹرویو میں عمر عبداللہ نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ پاک بھارت مذاکرات کی حمایت کی ہے اور تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے تلاش کرنے کے حق میں ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن سچائی یہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان رشتے میں اتنا تناؤ ہے کہ اس بات کا تعین کرنا مشکل ہے کہ کسی سطح کے مذاکرات اور کہاں پرکرنے ہیں۔موجودہ صورتحال ایسی ہے کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف میچ بھی کھیلنے کو تیا رنہیں ہیں اور اگر میچ کھیلنے کیلئے مذاکرات بھی ہوتے ہیں تو وہ بھی کسی دوسرے ملک میں ۔

ایسی صورتحال میں مذاکرات کا ماحول ٹھیک ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔انکا کہنا تھاکہ ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہان کو نئی دہلی یا اسلام آباد میں ایک دوسرے سے ضرور ملنا چاہیے تاکہ کشیدگی کو کم کرکے مذاکرات کا ماحول پیدا کیا جاسکے۔عمر عبداللہ نے اپنے والد فاروق عبداللہ کو درست قرا ر دیتے ہوئے کہاکہ ہتھیاروں کا استعمال صرف ایک مخصوص حد تک ہی کیا جاسکتا ہے اسکے بعد سیاسی مذاکرات کو ہی آگئے لے کر چلنا ہوگا۔