متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے لئے رابطے جاری ہیں، کلمہ طیبہ کی بنیاد پربننے والے پاکستان کی شناخت کوئی مائی کا لال ختم نہیں کرسکتا، لبرل ازم کے دعوے قابل مذمت ہیں، مرکزی صدر جے یو پی پیر اعجاز ہاشمی

اتوار 29 نومبر 2015 21:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29نومبر۔2015ء) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ مذہبی جماعتوں کا اتحاد سیکولر طبقے کے مقابلے کے لئے ضروری ہے۔ جو قیام پاکستان کے مقاصد کے حصول کے لئے ضروری ہے۔ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے لئے کام کررہے ہیں، انشااللہ جلد خوشخبری سنائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو میں پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ وزیر اعظم کا پاکستان کو لبرل بنانے کی خواہش کا اظہار قابل مذمت ہے۔

ملک کلمہ طیبہ کی بنیاد پربنا تھا۔ کو ئی مائی کا لال اسلامی جمہوریہ کی شناخت کو ختم نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہی نظریاتی ریاست کے طور پر ووٹ کے ذریعے دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا۔ اس کے لئے عوام نے قربانیاں دیں۔ سیکولر ملک اگر بنانا ہی تھا تو متحدہ ہندوستان ہی میں ہی لوگ رہ لیتے لیکن پاکستان کو نظریاتی ریاست صرف اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے بنایا گیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھاکہ متحدہ مجلس عمل کی جماعتوں نے ملک میں فرقہ واریت کے خلاف جہاد کرکے اتحاد امت کی مثال قائم کی۔ خیبر پختونخواہ میں حکومت قائم کی اور پارلیمنٹ میں متحرک اپوزیشن کا کردار بھی ادا کیا۔ یہ سب مذہبی قوتوں کے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے سے ہی ممکن ہوا۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ جمعیت علما پاکستان کی مجلس شوریٰ کے فیصلے کے مطابق وہ مختلف سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لئے کوشاں ہیں۔ جس کے لئے سیاسی مذہبی جماعتوں کے قائدین سے وہ رابطے میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :