فرانس ، ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق کانفرنس کے آغاز سے قبل دنیا کے مختلف شہروں میں مظاہرے ،پیرس میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں، ’100 سے زائد افراد گرفتار

اتوار 29 نومبر 2015 22:42

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29نومبر۔2015ء) فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق کانفرنس کے آغاز سے قبل دنیا کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے ،پیرس میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد 100سے زائد افراد کو گرفتارکرلیا گیا،پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس بھی فائر کیے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق پیرس میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق کانفرنس کے آغاز سے قبل دنیا کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئیان مظاہروں میں مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے ناگزیر اقدامات کیے جائیں۔

اس حوالے سے دنیا بھر میں 2000 سے زائد تقریبات منعقد کی گئیں۔خیال رہے کہ پیرس میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے کانفرنس کے موقعے پر سکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور اس کانفرنس میں 150 ممالک کے سربراہان شرکت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان کشیدگی بھی ہوئی، جس کے بعد پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال کیا۔

100سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس مرکزی پلیس ڈی لا ریپبلک سے لوگوں کو ہٹا تی رہی ۔ پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں بھی اسی مقام پر ہوئی تھیں۔اقوام متحدہ کی اس کانفرنس کو COP21 کا نام دیا گیا ہے، جس میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے کسی متفقہ معاہدے پر پہنچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔کانفرنس کے موقعے پر دنیا بھر میں ہزاروں افراد ریلیاں اور احتجاج کر رہے ہیں، ان کا مطالبہ ہے کہ عالمی حدت میں اضافے کو روکنے کے لیے کسی معاہدے پر اتفاقِ رائے قائم کیا جائے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ پیرس میں ہونے والے حالیہ حملوں کے بعد کانفرنس میں معاہدے طے پا جانے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔11 دسمبر تک جاری رہنے والی کانفرنس میں تقریباً 40 ہزار افراد شرکت کریں گے۔کانفرنس کے آغاز پر 147 ممالک کے سبراہانِ مملکت شرکت کر رہیں جبکہ اس سے قبل 2009 میں ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں ہونے والی کانفرنس میں مدوبین متفقہ معاہدے کے بہت قریب پہنچ گئے تھے۔پیرس میں ہونے والی اس کانفرنس میں امریکی صدر براک اوباما اور چین کے صدر شی جن پنگ بھی پہنچ رہے ہیں۔ پیرس میں ہونے والے حالیہ حملوں کے بعد فرانس کی حکومت نے کہا تھا کہ پیرس کی عوام سے یکجہتی کے لیے زیادہ سے زیادہ افراد کانفرنس میں شرکت کریں۔

متعلقہ عنوان :