اسپین ، شدت پسند وں کے خلاف ایک اور اّپریشن، تین افراد گرفتار

پیر 30 نومبر 2015 12:14

بارسلونا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 نومبر۔2015ء)ا سپین میں داعش اور دیگر شدت پسندنظریات رکھنے والے افراد کے خلاف بڑے پیمانے پردوسرا آپریشن جاری ہے۔آپریشن کے دوران پولیس نے داعش سے روابط اور شدت پسندانہ نظریات رکھنے کے الزام میں دو مردوں اورایک خاتون کوگرفتار کرلیا ہے۔مردوں کو صوبہ کاتالونیا کے دارالحکومت بارسلونا سے گرفتار کیا گیا جبکہ خاتون کو قریبی شہر گرانیزر سے حراست میں لیا گیا۔

ان کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ لوگوں کو شدت پسندانہ سرگرمیوں کے لئے آمادہ کرتے تھے جبکہ خاتون کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ داعش میں شمولیت کے لئے شام جانا چاہتی تھی۔گرفتار ہونے والے دو نوں مرد مر اکشی نڑاد ہیں۔ ان کی عمریں 32اور 42سال ہیں۔ان کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ یہ سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو شدت پسندی کے لئے آمادہ کرتے تھے۔

(جاری ہے)

انہیں بارسلونا کے معروف تاریخی مقام ” سکرادافامیلیا چرچ “ کے قریب کایئے ” مارینہ “ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

گرفتاری ایک آپریشن کے نتیجے میں عمل میں آئی جس میں 30پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔پولیس کو ان کے کمپیوٹرزسے ایسے روابط کا انکشاف ہوا ہے جن سے پتہ چلتا ہے کہ ان کاافغانستان، ایران اور شام کے شدت پسندوں سے تعلق رہا ہے۔ اس ضمن میں مزید گرفتاریوں کی توقع ہے۔دوسری جانب 24سالہ گرفتار خاتون کے حوالے سے شواہد ملے ہیں کہ وہ بھی عسکریت پسندانہ خیالات رکھتی ہے اور داعش میں شمولیت کے لئے شام جانا چاہتی تھی۔

معلوم ہوا ہے کہ خاتون نے مذہب تبدیل کرکے دینی تبلیغ شروع کردی تھی اور دوسری خواتین کو بھی عسکریت پسندانہ نظریات اپنانے کی تبلیغ کرتی تھیں۔ا سپین میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے جس کا لیول پانچ سے کم کرکے چار کردیا گیا ہے۔ رواں سال جون سے اب تک 95افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن کے بارے میں شک ہے کہ وہ شدت پسند انہ خیالات رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ پیرس حملوں کے بعدا سپین میں شدت پسند وں کے خلاف یہ دوسرا بڑا آپریشن ہے ۔