سوات‘ گورنمنٹ جہانزیب کالج کو قومی ورثہ قرار دے کر آئندہ نسلوں کے لئے محفوظ کیاجائے ‘سول سوسائٹی کا مطالبہ

پیر 30 نومبر 2015 12:26

سوات۔30 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 نومبر۔2015ء)سوات کی سول سوسائٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ گورنمنٹ جہانزیب کالج کو قومی ورثہ قرار دے کر آئندہ نسلوں کے لئے محفوظ کیاجائے اس حوالے سے کالج کالونی سیدوشریف میں سوات کے مختلف طبقہ فکرکے لوگوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا جن میں سوات کی تاریخی درسگاہ جہانزیب کالج کی عمارتوں کو محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جہانزیب کالج میں تاریخ کے پروفیسر خورشید احمد نے کہاکہ جہانزیب کالج پورے خیبر پختون خوا کے لوگوں کے لئے امن اور تعلیم سے محبت کی ایک نشانی ہے اور نہ صرف سوات بلکہ ملاکنڈ ڈیوژن کے عوام یہی چاہتے ہیں کہ اس عظیم درسگاہ کو پاکستان کی قانون کے مطابق قومی ورثہ قراردے کر اس کومحفوظ کریں ،سواستوآرٹ اینڈکلچر ایسوسی ایشن کے صدر عثمان اولس یار نے کہاکہ تاریخی اور روایتی عمارات کو محفوظ کرنازندہ قوموں کی نشانی ہے او رجہانزیب کالج کو قومی ورثہ قرار دینے کے لئے ہرقسم کی جدوجہد جاری رکھیں گے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گلوبل فیس کونسل کے رہنما احمدشاہ نے کہاکہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ تاریخی عمارات کے تحفظ کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں ، قومی وطن پارٹی سے افضل شاہ باچا نے کہاکہ جہانزیب کالج کی عمارات علاقے کے روایات اور تاریخ کی عکاسی کرتی ہے اس لئے ان کی تحفظ تاریخ کو محفوظ کرناہے ۔

(جاری ہے)

پختون خواملی عوامی پارٹی اور سیدوشریف کے تحصیل کونسلر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ جہانزیب کالج کی تحفظ کے لئے ہرقسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔