توہین عدالت کی دو مختلف درخواستوں پر چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو نوٹسز جاری

پیر 30 نومبر 2015 13:35

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کی دو مختلف درخواستوں پر چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی کے روبرو چیف سیکرٹری پنجاب خضر حیات گوندل کے خلاف توہین عدالت کے کیس کی سماعت ہوئی ۔ درخواست گزار ڈاکٹر اسرار احمد کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وہ 2005ء میں شیخوپورہ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایمرجنسی سروسز کے عہدے پر کنٹریکٹ پر بھرتی ہوا اور 2009ء میں کنفرم ہو گیا لیکن اس کے باوجود گریڈ 19میں ترقی نہیں دی گئی ۔

جس پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تو عدالت نے یکم اکتوبر 2015ء کو درخواست نمٹاتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب کو حکم دیا کہ زیر التواء اپیل پر فیصلہ کریں لیکن تاحال میری اپیل پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔

(جاری ہے)

عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر چیف سیکرٹری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 26جنوری کو جواب طلب کر لیا۔ جبکہ آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد انوار الحق کے برورو ہوئی ۔

درخواست گزار راحت پروین تارڑ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اس کا شوہر ٹریفک پولیس میں سب انسپکٹر تھا جو کہ 2011ء میں دوران ڈیوٹی ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گیا لیکن اسے شہید ڈکلیئر نہیں کیا گیا ۔ جس پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تو عدالت نے 29اپریل 2015ء کو درخواست نمٹاتے ہوئے آئی جی پنجاب کو حکم دیا کہ درخواست پر فیصلہ کیا جائے ۔ لیکن تاحال نہ تو شہید ڈکلیئر کیا گیا اور نہ ہیشہید کا معاوضہ ادا کیا جا رہا ہے ۔ فاضل عدالت نے درخواست گزار کاموقف سننے کے بعد آئی جی پنجاب کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 10دسمبر کو جواب طلب کرلیا ۔

متعلقہ عنوان :