313اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ مہنگائی کا باعث بنے گا ‘ظہیر بھٹہ

پیر 30 نومبر 2015 13:35

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء) چیئرمین لاہور ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ،ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز ظہیر بھٹہ نے وفاقی حکومت کی طرف سے یکم دسمبر سے مختلف اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ اور مختلف ٹیکسوں کے نفاذ کے فیصلہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 313اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں اضافہ مہنگائی کا باعث بنے گا انہوں نے کہا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ سے سستی اشیاء کے حصول کی کوشش میں سمگلنگ کی حوصلہ افزائی ہوگی اور ناجائز ذرائع اور حکومتی ڈیوٹی کے بغیراشیاء ملک میں آنے سے مقامی صنعت متاثر اور حکومتی ریونیو میں کمی واقع ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خالد افضل شیخ سینئر وائس چیئرمین ،نعمان حسین وائس چیئرمین کے ساتھ ٹاؤن شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ظہیر بھٹہ نے کہا کہ تاجر برادری کی مشاورت کے بغیر نئے ٹیکسوں کے نفاذ اور ڈیوٹیوں کی شرح میں اضافہ اوریکم دسمبر سے40ارب کے نئے ٹیکسوں کانفاذمنی بجٹ ہوگا۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر ریونیو میں اضافہ کیلئے 40ارب کے نئے ٹیکس کا نفاذکا زیادہ بوجھ صنعتکاروں پر پڑے گا جو ناقابل قبول اور تاجر برادری اسے یکسر مسترد کرتی ہے توانائی بحران کی موجودگی میں تاجر برادری کے لیے نئے ٹیکس کسی بھی صورت قابل قبول نہ ہیں۔

نئے ٹیکسوں کے نفاذ سے توانائی بحران کا شکار صنعتی شعبہ بری طرح متاثر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ریونیو کو بڑھانے کیلئے پہلے سے موجود ٹیکس دہندگان پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنا سراسر زیادتی ہے انہوں نے کہا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ سے صنعتیں بحران صنعتکارمالی مشکلات کا شکار ہونگے، حکومت ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ ان اشیاء پر کرے جن پر ریگولیٹری ڈیوٹی نہ ہے جن اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی پہلے سے موجود ہے ان اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ نہ کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :