یورپی یونین،ترکی تعلقات کا تاریخی دن، 3 ارب کے معاہدے

ترک شہریوں کے لیے یورپ میں ویزے کی پابندیاں ختم کی جائیں گی

پیر 30 نومبر 2015 13:51

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 نومبر۔2015ء) یورپی یونین اور ترکی کے درمیان برسلز میں ہونے والے ایک اجلاس میں مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے انقرہ کے لیے تین ارب ڈالر سے زائد مالی امداد کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ترکی کو یورپی یونین کی رکنیت دلانے کی حمایت کی بات بھی کی گئی ہے۔ترکی کے وزیراعظم احمد داوٴد اوگلو برسلز میں یورپی یونین کے حکام کے ساتھ ملاقات میں معاہدہ طے پا جانے کے بعد اپنے بیان میں اس دن کو یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کا 'تاریخی دن' قرار دیا۔

اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ یورپی یونین نے دو برسوں میں ترکی کو تین ارب پاوٴنڈ دینے کی پیش کش کی ہے تاکہ وہ اپنی سرحدوں پر سخت انتظامات اور ملک میں موجود تارکین وطن اور پناہ گزینوں کی حالت زار کو بہتر بنا سکے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب انقرہ کو امید ہے کہ ان مذاکرات کے ذریعے ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت کی درخواست کو ایک نئی تحریک بھی ملے گی۔

واضح رہے کہ ترکی میں اِس وقت بائیس لاکھ کے قریب شامی مہاجرین موجود ہیں۔ زیادہ تر شامی اور عراقی مہاجرین یورپ کا سفر ترکی کے راستے ہی کرتے ہیں، اور یورپی ممالک کا مطالبہ ہے کہ انقرہ مہاجرین کے اس بہاوٴ کو کم کرنے میں زیادہ بھرپور کردار ادا کرے۔دوسری جانب ترکی کا یہ مطالبہ رہا ہیکہ اس بحران پر قابو پانے کے لیے یورپ کو اس کی مالی امداد کرنا ہوگی۔

ساتھ ہی وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ یورپی بلاک میں رکنیت کے لیے تعطل شدہ مذاکرات کا احیاء کیا جائے۔ اجلاس میں ترکی کی نمائندگی وزیراعظم احمد داوٴد اوگلو نے کی۔ یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹْسک بھی اجلاس میں شریک تھے۔ ترکی کے ابھرتے کردار کی حمایت جرمن چانسلر اینجیلا مرکل بھی کر رہی ہیں۔تاہم فریقین کی جانب سے شرائط لگانا لازمی سی بات ہے۔

یورپ ترکی کی مالی معاونت اور اٹھائیس رکنی یورپی یونین کے بلاک میں اس کی شمولیت کے عوض مہاجرین کے مسئلے پر انقرہ کا موٴثر تعاون چاہتا ہے۔اجلاس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق یورپی یونین کے رہنماوٴں نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ ترک افراد کے یورپ سفر کے لیے اکتوبر سن دو ہزار سولہ تک ویزے کی شرط اٹھا لی جائے گی، تاہم ترکی کو اس وقت تک یہ ثابت کرنا پڑے گا کہ وہ اپنے یہاں سے مہاجرین کی یورپ منتقلی کو قابو میں رکھے گا ۔