ایک اور فلسطینی بچہ صہیونی درندگی کا شکار ہوگیا، دو ماہ میں 23 بچوں سمیت 106 فلسطینی شہید

پیر 30 نومبر 2015 14:13

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء) فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ایک اور فلسطینی بچہ جام شہادت نوش کرگیا ہے۔ یکم اکتوبر کے بعد سے اب تک 2 ماہ میں صہیونی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں23 فلسطینی بچے جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 106 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ گزشتہ شام مشرقی بیت المقدس میں راس العامود کے مقام پر ایک فلسطینی بچے 17 سالہ ایمن سمیح العباسی کو صہیونی فوجیوں نے گولیوں سے بھون ڈالا جس کے نتیجے میں وہ جام شہادت نوش کرگیا۔

فلسطینی وزارت صحت کے بیان کے مطابق فلسطینی بچے العباسی کو سلوان قصبے میں اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جب وہ مقامی شہریوں کی ریلی میں شریک تھا۔

(جاری ہے)

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کئی گولیاں سمیح العباسی کے سینے میں پیوست ہوگئیں جو اس کیلئے جان لیوا ثابت ہوئیں۔ اسے شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جاں بر نہ ہوسکا۔ مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید فلسطینی کو کچھ عرصہ پیشتر اسرائیلی فوجیوں نے گرفتار کیا۔

مقامی سماجی کارکن امجد ابو عصب نے بتایا کہ شہید فلسطینی کو رواں سال پانچ فروری کو اسرائیلی جیل سے 10 قید کے کاٹنے کے بعد رہا ہوا تھا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ فلسطینی بچے کی شہادت کے بعد راس العامود سمیت القدس کے تمام شہروں میں کشیدگی اور غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔ رات گئے تک بیت المقدس میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں۔ فلسطینیوں نے صہیونی فوجیوں پر سنگ باری کی اور پٹرول بم پھینکے۔

متعلقہ عنوان :