بلدیاتی ادارے جمہوری نظام کی بنیاد ہیں، بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے احتجاجی سیاست کا خاتمہ ہوگا

ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر مسعود ملک کا پی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال

پیر 30 نومبر 2015 15:15

اسلام آباد ۔ 30 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 نومبر۔2015ء) قومی خبر رساں ادارہ ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 نومبر۔2015ء) کے منیجنگ ڈائریکٹر مسعود ملک نے کہا ہے کہ بلدیاتی ادارے کسی بھی جمہوری نظام کی بنیاد ہیں، لوکل گورنمنٹ الیکشن اسلام آباد کے باسیوں کے لئے اچھی خبر ہے جس سے پرامن انتخابی عمل شروع ہوگا اور احتجاجی سیاست کا خاتمہ ہوگا۔

پیر کو وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر پی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے پورے شہر کا دورہ کیا ہے، لوگوں میں جوش و ولولہ دیکھا ہے، لوگ صبح سات بجے پولنگ اسٹیشن پہنچنا شروع ہو گئے تھے، بلدیاتی سطح پر قیادت کا پورا سیٹ اپ ہوگا جس میں نوجوانوں، خواتین اور اقلیتوں کو موثر نمائندگی دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات آئینی ذمہ داری ہے، مقررہ وقت پر انتخابات سے جمہوریت مستحکم ہوگی، نوجوان سیاست کو خدمت سمجھ کر آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اچھے پڑھے لکھے لوگوں کو آگے لائیں، نوجوانوں کو ٹکٹ دیں جس سے سیاسی جماعتوں کی کارکردگی بھی بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بلدیاتی انتخابات تسلسل سے ہونے چاہئیں۔

بلدیاتی انتخابات سے اچھا سیاسی اور جمہوری کلچر مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت جو زیادہ تر ملازمت پیشہ افراد کا شہر ہے، میں آبادی بڑھنے سے لوگوں کے مسائل میں بھی اضافہ ہوا ہے اور بلدیاتی ادارے ان کے مسائل کے حل میں معاون ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یونین کونسلوں میں چیئرمین، وائس چیئرمین کی اپنے علاقے کی ہر گلی اور کونے سے رابطہ ہوگا اور لوگوں کے مسائل نچلی سطح پر حل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ دارالحکومت میں صرف پوش ایریا کو ہی اچھی سہولیات میسر نہیں ہونی چاہئیں بلکہ سہولیات کی منصفانہ تقسیم کے ذریعے کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی پر بھی توجہ دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں وفاقی دارالحکومت کے ترقیاتی ادارہ سی ڈی اے میں بھی عوامی نمائندگی ہوگی اور لوگوں کو اپنے مسائل کے حل کے لئے دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی کے عمل دخل کی بجائے عوامی نمائندوں کے ذریعے مسائل کے حل کو ترجیح دی جائے۔ بلدیاتی انتخابات بنیادی مسائل کے حل میں مدد دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر طبی پیشہ سے کوئی نمائندہ منتخب ہوتا ہے تو وہ شعبہ طب میں بہتری لا سکتا ہے۔ نئے ہسپتالوں کے قیام اور موجودہ ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کی ضرورت ہے۔ اسی طرح تعلیمی شعبہ سے منتخب ہونے والا تعلیمی نظام میں بہتری لا سکتا ہے۔