سپریم کورٹ نے قتل کیس میں سزائے موت اور عمر قید کی سزائیں پانیوالے دو قیدیوں کی بریت اور سزائیں بڑھانے کی درخواستیں خارج کر دیں

پیر 30 نومبر 2015 18:15

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے قتل کے مقدمہ میں سزائے موت اور عمر قید کی سزائیں پانے والے دو قیدیوں کی بریت اور سزائیں بڑھانے کی درخواستیں خارج کر دیں۔ گزشتہ روز جسٹس میاں ثاقب نثار اور جسٹس منظور احمد ملک پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں امجد شہزاد و دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی ۔

عمر قید کے قیدی امجد شہزاد کی جانب سے موقف اختیار کیا کہ بھلوال پولیس نے سال 2005ء میں اسد اور توقیر کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے الزام میں امجد شہزاد، ناصر شاہ، سجاد شاہ سمیت سات ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر کے چالان ٹرائل کورٹ میں پیش کیا، ٹرائل کورٹ نے ناکافی ثبوتوں اور گواہوں کے باوجود ملزم امجد شہزاد کو عمر قید اور ساتھی ملزم کو سزائے موت کا حکم سنایا جبکہ سجاد شاہ سمیت دیگر چار ملزموں کو بری کر دیا اور ایک ملزم تاحال اشتہاری ہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلے معطل کرتے ہوئے ملزموں کو بری کرنے کا حکم دیا جائے۔ مدعی مقدمہ امیر حسین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم امجد شہزاد کو قانون کے مطابق سزا نہیں سنائی لہٰذا اس کی سزا عمر قید سے بڑھا کر سزائے موت کی جائے، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے اور ریکارڈ دیکھنے کے بعد دونوں درخواستیں خارج کر دیں۔

متعلقہ عنوان :