کسان پیکیج سے کاشتکار کی حالت بہتر ہونے کے ساتھ ملکی زراعت کو فروغ حاصل ہو گا‘بلیغ الرحمن

کسان پیکیج کی بدولت پورے ملک کے چھوٹے کاشتکاروں کو بالخصوص اور زراعت کے شعبے کو بالعموم ترقی حاصل ہو گی،وزیر اعظم نواز شریف شعبہ زراعت کو درپیش چیلنجز اور کسانوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں، تاریخی پیکیج وزیر اعظم کی دور رس پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے‘وفاقی وزیر مملکت برائے تعلیم وامور داخلہ کا سیمینار سے خطاب

پیر 30 نومبر 2015 19:18

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء ) وفاقی وزیر مملکت برائے تعلیم و امور داخلہ انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ 341ارب روپے کے کسان پیکج سے کاشتکار کی حالت بہتر ہونے کے ساتھ ملکی زراعت کو فروغ حاصل ہو گا، کسان پیکج کے تحت کپاس اور چاول کے کاشتکاروں کو فی ایکڑ5ہزار روپے کی نقد امداد، کھاد کی بوری میں 5سو روپے کی سبسڈی، زرعی مشینری کی د رآمد میں ٹیکس کی معافی اور سولر ٹیوب ویل کے لئے بلاسود قرضے یقینا ملک میں زرعی انقلاب کا باعث ہوں گے، وزیر اعظم کے اس کسان دوست پیکج پر مکمل عملدرآمد سے کاشتکاروں کے حالات میں ضرور بہتری آئے گی اور ملکی معیشت جس کی بنیاد زراعت پر ہے اس میں بھی خاطر خواہ ترقی کے مواقع میسر آئیں گے۔

یہ بات انہوں نے محکمہ اطلاعات پنجاب، آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے اشتراک سے کسان پیکج کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف شعبہ زراعت کو درپیش چیلنجز اور کسانوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔یہ تاریخی کسان پیکج وزیر اعظم کی دور رس پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پیکج کی بدولت پورے ملک کے چھوٹے کاشتکاروں کو بالخصوص اور زراعت کے شعبے کو بالعموم ترقی حاصل ہو گی۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند سالوں سے عالمی کسادبازاری کی وجہ سے ملکی کاشتکار بے توقیری کا شکار تھا لیکن وزیر اعظم کے اس پیکج سے شعبہ زراعت کو بڑی تباہی سے بچانے کا مستحسن اقدام اٹھایا گیا ہے۔ صوبائی وزیر امداد باہمی ملک محمد اقبال چنڑ نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے انقلابی اقدامات کی بدولت کسان پیکج کا کارنامہ ممکن ہوا۔

انہوں نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی صوبہ بھر میں کاشتکاروں کو خوشحال اور زیادہ پیداواری صلاحیت کے حامل بنانے کے لئے بلاتفریق میرٹ پر امداد فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پنجاب پسماندہ علاقوں کے کاشتکار کو خوشحال بنا کرترقی کے قومی دھارے میں لانے کا عزم کئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسان پیکج کے تحت کاشتکاروں کو سستی بجلی اور جدید مشینری کے حصول سے جہاں پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا وہاں خوشحالی کے ثمرات نچلی سطح تک جائیں گے۔وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق نے اظہار خیال کرتے ہوئے یونیورسٹی کی علمی و ادبی اور تحقیقی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ اسلامیہ یونیورسٹی کے زرعی سائنسدانوں نے کپاس کی ورائٹی آئی یو بی 222متعارف کرائی ہے جو کہ مارکیٹ میں دستیاب ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے دی جانے والی پونے 4کروڑ روپے کی گرانٹ سے زرعی تحقیقاتی کام شروع کئے گئے ہیں جبکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے دی گئی 86کروڑ روپے کی گرانٹ سے علمی و تحقیقی اور تعمیراتی کام کرائے جا رہے ہیں۔ نائب صدر اے پی این ایس ممتاز اے طاہر نے سیمینار میں اظہار خیال کرتے ہوئے کسان پیکج کو سراہتے ہوئے حکومت کا ایک جرأتمندانہ اور تاریخ ساز کارنامہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس پیکج کے ثمرات مکمل طور پر کسان تک پہنچ گئے تو کسان آسودہ حال ہوں گے اور زراعت ترقی کرے گی۔انہوں نے اس موقع پر زرعی سیمینار کے شرکاء ، زرعی ماہرین، مقامی رکن اخبارات، اے پی این ایس کے اراکین ، کسان و کاشتکار اور ایگریکلچر کالج اسلامیہ یونیورسٹی کے شریک طلباوطالبات کی جانب سے متفقہ طور پر ایک قرارداد پیش کی۔ قراردادمیں کہا گیا کہ زراعت کے شعبہ میں بحران کے سد باب اور اسباب کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کیا جائے اور زرعی بحران کے اسباب کو منظر عام پر لا کر اس کا مستقل علاج کیا جائے ۔

قرارداد میں کہا گیا کہ اسلامیہ یونیورسٹی کے زرعی کالج سمیت دیگر ایگریکلچر یونورسٹیوں و کالجز میں جدید زرعی مشینری، زرعی آلات، جدید سہولتوں اور عمارتوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ چولستان و بہاول پورکے صحرائی علاقوں میں ڈرپ اریگیشن کے ذریعے بنجر زمینوں کو زیر کاشت لانے کے منصوبے پر جلد عملدرآمد کیا جائے۔ اسی طرح زرعی کالج اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبہ و اساتذہ کی تحقیقات اور تجربات کے لئے چولستان میں 10ایکڑ زمین فراہم کی جائے۔