شام کا نیا اورسیکولر آئین تیاری کے مراحل میں ہے،سرکاری مفتی اعظم

صدارتی انتخابات،ریفرنڈم کا مطالبہ مسترد،اگلے چھ ماہ میں نیا آئین پیش کردیاجائیگا،خطاب

پیر 30 نومبر 2015 19:27

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء)شام کے سرکاری مفتی اعظم ڈاکٹر احمد بدرالدین حسون نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے لیے ایک نیا اور سیکولر آئین تیاری کے مراحل میں ہے، جسے چھ ماہ کے بعد مکمل کر لیا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے درباری مفتی علامہ بدرالدین حسون نے کہاکہ شام ایک سیکولر ریاست ہے۔ شام کا سیکولر آئین اس کے مذہبی اداروں سے متصادم نہیں ہو گا کیونکہ سیکولر نظام حکومت عوام الناس کے حقوق کا سب سے زیادہ ضامن ثابت ہوتا ہے۔

علامہ بدرالدین حسون نے کہا کہ مذہبی حلقے حکومت کی زیرنگرانی تیار ہونے ولے سیکولر آئین کو عوام میں قبول کرانے میں معاونت کریں، انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے لیے ایک نیا سیکولر آئین تیار کر رہے ہیں، سیکولر آئین مذہب کے خلاف نہیں ہو گا بلکہ سیکولرزم عوام کی خدمت کا ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

مذہب کے ذریعے ملک میں قانون نافذ نہیں کیے۔ ملک میں آئین اور قانون کی تیاری کا عمل آخری مراحل میں ہے۔

اگلے چھ ماہ میں ملک میں ایک نیا آئین متعارف کرا دیا جائے گا۔شام کے مفتی نے ملک میں صدارتی انتخابات اور صدر کے حوالے سے عوامی ریفرنڈم کے مطالبات کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی زیرنگرانی انتخابات اور ریفرنڈم نہ ہو قوم کا مطالبہ ہے اور نہ ہی ایسا ممکن ہے۔ موجودہ حالات میں ریفرنڈم اور انتخابات ملک میں فتنہ و فساد کو ہوا دینے کا موجب بنیں گے۔