پاکستان اور افغانستان کا افغانستان کی تعمیر نو اور امن کے عمل کو ملکر آگے بڑھانے پر اتفاق

افغان صدر کا دونوں ممالک کے درمیان پرامن ٗ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کیلئے ملکر ساتھ چلنے کے عزم کا اظہار

پیر 30 نومبر 2015 19:34

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء) پاکستان اور افغانستان نے افغانستان کی تعمیر نو اور امن کے عمل کو ملکر آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ امن کے راستے سے انکار کر نے والوں سے سختی سے نمٹاجائیگا جبکہ وزیراعظم محمدنواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان افغان حکومت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر ملکر کام کر ناچاہتا ہے ٗ پاکستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے تحت تمام دہشتگردوں کے خلاف کارروائی ہورہی ہے جن میں افغانستان کے خلاف تشدد کے ذمہ دار بھی شامل ہیں جبکہ افغان صدر اشرف غنی نے دونوں ممالک کے درمیان پرامن ٗ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کیلئے ملکر ساتھ چلنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔

وزیر اعظم محمد نواز شریف اور ا فغان صدر اشرف غنی کی ملاقات پیر کو یہاں ہوئی جہاں وہ ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں کانفرنس میں شرکت کیلئے آئے ہیں ۔

(جاری ہے)

خوشگوار اور گرمجوشی کے ماحول میں ہونے و الی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مختلف امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جن میں خاص طورپر افغانستان میں جاری امن کاعمل شامل ہے ۔وزیر اعظم نے افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعاون پر مبنی شراکت داری قائم کر نے کے عزم کو دہرایا انہوں نے زور دیا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مساوی خود مختار ملک کے طورپر ملکر کام کر نے کا عزم رکھتا ہے ۔

پاکستان وہاں کی قومی یکجہتی کی حکومت کا احترام کرتا ہے جو پاکستان کیلئے جمہورری منتخب اور قانونی حیثیت کی حامل شراکت دارہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ افغانستان میں امن اور استحکام ہمارا بنیادی مقصد ہے اور پاکستان نے اپنے ہمسائیہ ممالک کے ساتھ طویل مدت پارٹنر شپ کا عزم کر رکھا ہے تاکہ ایک مضبوط افغانستان تعمیر ہو سکے جو پورے خطے کے مفاد میں ہے ۔

صدر اشرف غنی نے بھی دونوں ممالک کے درمیان پر امن ٗ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کیلئے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کر نے کے جذبات کا اظہار کیا وزیر اعظم نے افغان صدر کو آپریشن ضرب عضب کے تحت پاکستان میں تمام دہشتگردوں کے خلاف جاری ٹھوس فوجی کارروائی کے بارے میں آگاہ کیا جن میں وہ عناصر بھی شامل ہیں جو افغانستان کے خلاف تشدد کیلئے پاکستان کی سر زمین استعمال کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کو مشترکہ خطرے کا سامنا ہے اوریقین دلایا کہ پاکستان دونوں ممالک کو درپیش دہشتگردی کی لعنت سے نمٹنے کیلئے تمام تر اقدامات کریگا ۔

ملاقات کے دور ان امن اور مفاہمت کے عمل کی بحالی پر بھی تبادلہ خیال کیا ہوا ۔وزیر اعظم نے افغان قیادت کے اپنے امن کے عمل کیلئے پاکستان کی خدمات کی پیشکش کی دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ ان تمام عناصر کے ساتھ ملکر کام کریں گے جو جائز سیاسی کر دار ادا کریں گے اور اس عمل میں افغان حکومت کے ساتھ شریک ہونگے جبکہ امن کے راستے سے انکار کر نے والوں سے سختی سے نمٹا جائیگا ۔

دونوں رہنماؤں نے تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا جو مشترکہ مفادات کے حوالے سے ایک اہم شعبہ ہے ۔وزیر اعظم نے زور دیا کہ پاکستان نے علاقائی ٗ اقتصادی رابطے بہتر بنانے کیلئے افغانستان کے ساتھ ملکر چلنے کا عزم کر رکھا ہے اور ہم ان رابطوں کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات پر تیار ہیں تاکہ دونوں ممالک کو اس سے فائدہ ہو۔

متعلقہ عنوان :