وقت کی رفتار ہر سال بڑھتی جا رہی ہے یہ جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہو رہا ہے : تحقیق

پیر 30 نومبر 2015 20:59

کینبرا (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔30 نومبر۔2015ء) آسٹریلیا کی جیمز کک یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اگر ایسا لگتا ہے کہ وقت کی رفتار ہر سال بڑھتی جا رہی ہے تو ایسا درحقیقت جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہو رہا ہے جس نے وقت کے بارے میں ہمارے تصورات کی رفتار کو بڑھا دیا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سمارٹ فونز، ٹیبلیٹس اور دیگر ڈیوائسز نے ہمارے دماغوں کو زیادہ سے زیادہ معلومات کے تجزیے کی تربیت دینے کے ساتھ وقت کو زیادہ تیزی سے گزرنے کا دھوکا بھی دیا ہے حالانکہ اصل میں ایسا نہیں ہوتا تحقیق کے مطابق ٹیکنالوجی سے ہمارے تعلق نے ہمارے اندر تبدیلی پیدا کی ہے اور اس کے نتیجے میں کام تیزی سے کرنے میں مدد تو ملی مگر اس سے ہم پر وقت کا دباؤ بھی پہلے سے زیادہ بڑھ گیا۔

اس تحقیق کے دوران انفرادی سطح پر ٹیکنالوجی سے جڑے افراد اور اس سے دور رہنے والے لوگوں کا تجزیہ کیا گیا اور معلوم کیا گیا کہ ان کے لئے وقت کی کیا رفتار ہے۔

(جاری ہے)

نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ جو لوگ ڈیجیٹل سکرینوں سے چپکے رہتے ہیں وہ وقت کی مقدار کے غلط اندازے لگاتے ہیں۔ اسی طرح جو لوگ ٹیکنالوجی کے استعمال کو معمول بنا لیتے ہیں ان پر دباؤ بھی زیادہ ہوتا ہے اور انہیں لگتا ہے کہ وقت تیزی سے ہاتھ سے پھسلتا جا رہا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمیں اپنی ڈیوائسز سے وقت نکال کر روکنا چاہیے اور کبھی کبھار پھولوں کی مہک سے بھی لطف اندوز ہونا چاہیے۔ اگر ہم ہر ہفتے کچھ وقت کے لئے انٹرنیٹ سے دور رہیں تو ہمارے اندر چلتی گھڑیوں کے لیے وقت سست ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :