کراچی سمیت صوبے بھر میں پہلی بار ڈیزاسٹر مینجمنٹ یونٹس (فرسٹ رسپارنس فورس ) کا قیام جلد عمل میں لایا جارہا ہے،وزیربلدیات سندھ

تمام اختیارات سندھ اسمبلی کے 2013کے منظور شدہ قانون کے تحت ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز کو دئیے جارہے ہیں،جام خان شورو

پیر 30 نومبر 2015 21:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء)وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں میٹروپولیٹن کارپوریشن، میونسپل کارپوریشن اور میونسپل کمیٹی کی سطح پر پہلی بار ڈیزاسٹر مینجمنٹ یونٹس (فرسٹ رسپارنس فورس ) کا قیام جلد عمل میں لایا جارہا ہے اور اس کے پہلے مرحلے میں 200، 100 اور 50 تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ماسٹر ٹرینرز کے ذریعے سے تربیت فراہم کی جائے گی۔

کے ایم سی اور ڈی ایم سی کے مابین مالیاتی اور دیگر مسائل کا فوری حل نکالا جائے گا۔ پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور خود وزیر اعلیٰ سندھ کراچی میں ترقیاتی کاموں پر سنجیدہ ہیں اور انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ کراچی میں کسی بھی قسم کی فنڈز کی کمی کو نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پارٹی کے چیئرمین کی جانب سے کراچی کے لئے دئیے جانے والے 150 ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کے لئے ڈی ایم سیز کی سطح پر بھی اسکیموں کی تیاری کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے پاس وسائل کم اور مسائل زیادہ ہیں اس کے باوجود ہماری بھرپور کوشش ہے کہ وسائل کو ہنگامی بنیادوں کو بڑھایا جائے اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ افسران سے اجلاس کئے جارہے ہیں۔ تمام اختیارات سندھ اسمبلی کے 2013 کے منظور شدہ قانون کے تحت ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز کو دئیے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے پیر کے روز کے ایم سی کے مرکزی آفس میں افسران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سیکرٹری بلدیات سندھ عمران عطا سومرو، ایڈمنسٹریٹر کراچی سجاد عباسی، میونسپل کمشنر کراچی سمیع صدیقی، مسعود عالم، نیاز سومرو، آفاق سعید اور دیگر بھی موجود تھے قبل ازیں صوبائی وزیر بلدیات نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں کراچی کے تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز، کے ایم سی کے تمام سنئیر ڈائریکٹرز اور اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔

صوبائی وزیر کو کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے حوالے سے مکمل بریفنگ دی گئی اور انہیں درپیش مسائل، جاری ترقیاتی کام سمیت تمام امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر جام خان شورو نے کہا کہ انہوں نے اس محکمہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد گذشتہ روز شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا تھا اور آج انہوں نے افسران سے مکمل بریفنگ بھی لی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں میٹروپولیٹن کارپوریشن، میونسپل کارپوریشن اور میونسپل کمیٹی کی سطح پر پہلی بار ڈیزاسٹر مینجمنٹ یونٹس (فرسٹ رسپارنس فورس ) کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا اور اس کے پہلے مرحلے میں 200، 100 اور 50 تعلیم یافتہ نوجوانوں کو جن کی عمر 25 سے 35 سال کے درمیان ہوگی انہیں ماسٹر ٹرینرز کے ذریعے سے تربیت فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام کو قدرتی آفات سے نمٹنے، زلزلہ، کسی بھی قسم کی آگ اور خدانخواستہ کوئی عمارت منہدم وجائے تو ریسکیو کے لئے مکمل تربیت فراہم کی جائے گی اس کے بعد ان کی تعداد میں بتدریج اضافہ بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ کراچی کے تمام اضلاع میں کے ایم سی کو مزید اہم شاہرائیں دی جائیں گی تاکہ کے ایم سی کے پاس موجودہ 28 شاہراہوں میں اضافہ ہو اور ڈی ایم سی پر اس کا بوجھ کم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ڈی ایم سیز اور کے ایم سی کے درمیان مالی معاملات اور دیگر اشیوز پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام کو سندھ اسمبلی کے منظور شدہ 2013 کے بلدیاتی قانون کے تحت اختیارا ت اور وسائل فراہم کئے جائیں گے اور اس سلسلے میں جلد ہی تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور ہماری اعلیٰ قیادت کا کراچی سمیت صوبے بھر کی عوام سے یہ وعدہ ہے کہ ان کو درپیش مسائل کو جلد سے جلد حل کرلیا جائے گا اور اس سلسلے میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور خود وزیر اعلیٰ سندھ نے وعدہ کیا ہے کہ کراچی میں مسائل کے حل کے لئے درکار فنڈز کی کمی کو پورا کیا جائے گا اور درکار فنڈز فوری فراہم کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھتو زرداری کی جانب سے کراچی پیکج پر بھی اسکیموں کو بنانے کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس میں تمام زمینی حقائق کو مدنظر رکھنے کے لئے تمام ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز کو بھی اسکیمیں مرتب کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں تاکہ جو بھی اسکیم بنے وہ عوامی مفاد میں ہو اور اس کا براہ راست عوام کوفائدہ پہنچیں۔

ایک سوال کے جواب میں جام خان شورو نے کہا کہ افسران کے تبادلے اور تقریریوں سمیت تمام اختیارات متعلقہ افسران کو فراہم کئے جائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملیر 15 پل کے حوالے سے گذشتہ روز خود جاکر معائنہ کیا ہے اور یہ پل عوام کے لئے اس ماہ کے آخر تک عوام کے لئے کھول دیا جائے گا اس کے علاوہ دیگر ترقیاتی کاموں کا بھی خود موقع پر جاکر معائنہ کررہا ہوں اور ان کو درپیش مالیاتی اور تکنیکی مسائل کا حل کرلیا جائے گا۔

کنٹریکٹ ملازمین کے سوال پر صوبائی وزیر جام خان شورو نے کہا کہ جو ملازمین کام کے لئے درکار ہوں گے ان کو رکھا جائے گا اور ان کو تنخوائیں بھی فراہم کی جائیں گی۔ قبل ازیں صوبائی وزیرنے کے ایم سی کے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا بھی معائنہ کیا اور وہاں لگے ہوئے کیمروں کے حوالے سے مکمل بریفنگ بھی لی اور خصوصاً دو روز بعد چہلم امام حسین کے حوالے سے کیمروں کی تنصیب کے ھوالے سے مکمل آگاہی حاصل کی۔ سنئیر ڈائریکٹر مسعود عالم نے صوبائی وزیر کو کمانڈ اینڈ کنٹرول کے حوالے سے صوبائی وزیر کو مکمل پریفنگ دی۔