’’جیسا دیس ویسا بھیس ‘‘ بھارتی وزیر اعظم عالمی رہنماؤں کے سامنے نواز شریف سے ملنے جا پہنچے

دونوں رہنماؤں کے درمیان کچھ دیر گفتگو ہوئی ٗ خوشگوارموڈ میں دکھائی دیئے بھارتی وزیر اعظم کا پاکستان سے بہتر تعلقات قائم کر نے کا اظہار …… پاکستان بھی بہتر تعلقات چاہتا ہے ٗ نواز شریف پاکستان کی عزت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ٗپاکستانی وزیر اعظم کی گفتگو کے نواز شریف کے پاس چل کر جانے کا مقصددنیا کے سامنے اپنا سافٹ امیج پیش کر نے کی کوشش تھا ٗ مبصرین مودی اپنی حکومت پر لگنے والا انتہا پسندی کے فروغ کا داغ دھو نے کی کوشش کررہے ہیں ٗتبصرے

پیر 30 نومبر 2015 21:25

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء) بھارت میں انتہا پسندی کو ہوا دینے والے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پیرس میں ’’جیسا دیس ویسا بھیس ‘‘پر عمل کر تے ہوئے عالمی رہنماؤں کے سامنے پاکستانی ہم منصب نواز شریف سے ملنے پہنچ گئے تاکہ انتہا پسندی کے فروغ کی حمایت کا تاثر زائل کیا جاسکے ٗپاک بھارت وزرائے اعظم کو قریب دیکھ کر دنیا بھر کے میڈیا کی کیمروں کا رخ دونوں شخصیات کی طرف ہوگیا جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے ٗ پاکستان کی عزت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ۔

تفصیلات کے مطابق عالمی موحولیاتی کانفرنس کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ملاقات کیلئے اچانک وزیر اعظم نواز شریف کے پاس چلے گئے اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے گرم جوشی سے مصالحہ کیا اور ایک ہی صوفے پر بیٹھ گئے ۔

(جاری ہے)

غیر رسمی ملاقات میں دونوں وزرائے اعظم خوشگوار موڈ میں دکھائی دیئے مختصر ملاقات میں دونوں رہنما ؤں نے کچھ دیر گفتگو بھی کی مبصرین کے مطابق بھارتی وزیراعظم کی طرف سے نواز شریف کے پاس چل کر ملاقات کیلئے جانے کا مقصد عالمی رہنماؤں کے سامنے اپنا اور اپنی حکومت کاسافٹ امیج پیش کر نے کی کوشش تھا تاکہ حالیہ دنوں میں ان کی حکومت پر لگنے والا انتہا پسندی کے فروغ کا داغ دھویا جاسکے ۔

ذرائع کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی وزیراعظم سے ملاقات کے خواہشمند تھے ملاقات کے دور ان نریندر مودی نے پاکستان سے بہتر تعلقات قائم کر نے کااظہار کیا جس پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ پاکستان بھار ت سے بہتر تعلقات چاہتا ہے تاہم پاکستان کی عزت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا نواز شریف نے پاکستان پرامن ہمسائیگی چاہتا ہے ۔

واضح رہے کہ عالمی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم مودی کے دور میں بھارت میں مذہبی عدم برداشت کو فروغ ملا ہے اورانتہا پسندی بھارتی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے بھارتی وزیر اعظم جیسے ہی وزیراعظم نواز شریف کے پاس پہنچے تو عالمی میڈیا کے کیمروں کا رخ بھی دونوں شخصیات کی جانب سے مڑ گیا ۔سیاسی مبصرین کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں گرمجوشی دیکھی گئی جس کا اثر دونوں ممالک کے تعلقات پر پڑنے کا امکان ہے۔