نیپال میں 30 لاکھ کم عمر بچوں کو اموات یا بیماریوں کا خطرہ لاحق ہے، یونیسیف

منگل 1 دسمبر 2015 13:08

نیویارک۔ یکم دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 نومبر۔2015ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ زلزلہ سے متاثرہ ملک نیپال میں 30 لاکھ سے زائد کم عمر بچوں کو اموات یا بیماریوں کا خطرہ لاحق ہے۔اقوام متحدہ کے بچوں کے عالمی ادارے یونیسیف نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپال میں موسم سرما کے آتے ہی ایندھن، خوراک، ادویات اور ویکسین کی قلت سے 30 لاکھ سے زائد کم عمر بچوں کو ہلاکت یا بیماریوں کا خطرہ لاحق ہے۔

یونیسیف کا کہنا ہے کہ نیپال کے جنوبی علاقے میں دو ماہ سے جاری سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے صورتحال بہت خراب ہو گئی ہے کیونکہ مہیسی اقلیت نے نیپال اور بھارت کی سرحد کو دو ماہ سے بند کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے خوراک اور ادویات کی کمی ہو گئی ہے۔مہیسی اقلیت کا کہنا ہے کہ نئے آئین میں ان کو حقوق نہیں دیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں گذشتہ دنوں ہزاروں سکول کے بچوں نے رنگ روڈ پر انسانی زنجیر بنا کر مہیسی لسانی اقلیت کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔

نیپالی حکومت کا کہنا ہے کہ مہیسی اقلیت کی بھارت حمایت کر رہی ہے۔تاہم بھارتی حکومت اس الزام کی تردید کرتا ہے اس نے سرحد کو بند کیا ہوا ہے۔ بھارت نے نیپالی حکومت سے کہا ہے کہ وہ مہیسی اقلیت سے مذاکرات کرے۔اقواممتحدہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اینتھونی لیک کا کہنا ہے کہ انھوں نے نیپال کے اپنے حالیہ دورے میں دیکھا کہ زلزلہ متاثرین انتہائی بری حالت میں زندگی گزار رہے ہیں اور اب انھیں ایک اور آفت کا سامنا ہے۔شدید سردی، ناکافی خوارک اور سردی سے بچنے کے لیے محفوظ مقام میسر نہ ہونا ہے۔