امریکہ کا پیرس حملوں کے بعد ویزے کے بغیر سفر کے پروگرام میں سختی کرنے کا فیصلہ

منگل 1 دسمبر 2015 16:42

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم دسمبر۔2015ء ) امریکہ نے پیرس حملوں کے بعد ویزے کے بغیر سفر کے پروگرام میں سختی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق امریکہ نے ان 38 ملکوں سے امریکہ آنے والے افراد کی جانچ پڑتال کے لیے مزید اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے شہریوں کو امریکہ سفر کے لیے ویزے سے چھوٹ حاصل ہے۔وائٹ ہاوٴس نے کہا ہے کہ ملک کی داخلی سلامتی کا ادارہ ویزے کے بغیر داخلے کی اجازت دینے کے الیکٹرانک نظام میں فوری تبدیلی کر رہا ہے تاکہ امریکہ آنے والوں کے بارے میں یہ معلومات بھی اکٹھی کی جا سکیں کہ انہوں نے ان ممالک کا سفر تو نہیں کیا جنہیں امریکہ ”دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ“ سمجھتا ہے۔

واشنگٹن نے مزید کہا کہ وہ امریکہ آنے کے خواہشمند افراد کی نگرانی کے نئے آزمائشی نظام متعارف کرا رہا ہے جن میں امریکہ سفر کی اجازت سے پہلے ان کی انگلیوں کے نشان اور تصاویر لی جائیں گی۔

(جاری ہے)

دنیا کے 38 ممالک کے شہریوں کو امریکہ آنے کے لیے ویزے سے چھوٹ حاصل ہے اور ان ممالک سے سالانہ دو کروڑ افراد امریکہ کا سفر کرتے ہیں۔ وائٹ ہاوٴس نے کہا کہ حالیہ برسوں میں حکام نے امریکہ آنے والے افراد کی جانچ پڑتال کے عمل کو سخت کیا ہے اورپیرس میں حملوں اور غیر ملکی دہشت گردوں سے درپیش خطرات کے پیش نظر“ سختی میں مزید اضافہ کیا ہے۔

وائٹ ہاوٴس نے کہا کہ وہ نئے اقدامات کے لیے کانگریس سے جلد منظوری حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ ان اقدامات میں ان فضائی کمپنیوں کے جرمانے کو پانچ ہزار ڈالر سے بڑھا کر دس ہزار ڈالر کرنے کا اقدام بھی شامل ہے جو مسافروں کے پاسپورٹ کی معلومات کی تصدیق کرنے میں ناکام رہی ہوں۔امریکہ 38 ممالک اور عالمی پولیس ادارے انٹرپول سے ممکنہ دہشت گردوں کے بارے میں معلومات کے تبادلے میں اضافے کا بھی جائزہ لے رہا ہے تاکہ گمشدہ اور چوری شدہ پاسپورٹ پر بہتر نظر رکھی جا سکے۔

اس سلسلے میں امریکہ سکیورٹی چپ والے ای پاسپورٹ جلد جاری کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔وائٹ ہاوٴس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا کہ نئے سکیورٹی اقدامات کی قانونی منظوری دینے کے علاوہ کانگریس کو ان افراد کو اسلحے کی فروخت پر پابندی عائد کرنی چاہیئے جنہیں امریکہ کی طرف سے ہوائی سفر کی اجازت نہیں۔امریکہ کے ایوان نمائندگان میں اکثریتی پارٹی کے رہنما کیون میکارتھی نے کہا کہ قانون ساز سال کے اواخر تک ویزے کے بغیر سفر کے پروگرام میں تبدیلیوں کی منظوری دینے کی کوشش کریں گے مگر اس قانون کی تفصیلات طے ہونا باقی ہیں۔

متعلقہ عنوان :