دین اسلام سمیت کوئی بھی مذہب فساد اور دہشتگردی کا درس نہیں دیتا انتہا پسندی‘ دہشتگردی اور دیگر مسائل کے خاتمہ کے لئے دین کا حسن‘ امن ‘برداشت اور صبر وتحمل کا عنوان بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کے متفقہ اعلامیہ پر عمل کرناہوگا

وفاقی وزیر برائے مذہبی امورسردار حاجی محمد یوسف کا بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس 2015کے شرکاء سے خطاب

منگل 1 دسمبر 2015 20:48

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم دسمبر۔2015ء)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی سردار حاجی محمد یوسف نے کہا ہے کہ دین اسلام سمیت کوئی بھی مذہب فساد اور دہشتگردی کا درس نہیں دیتا انتہا پسندی‘ دہشتگردی اور دیگر مسائل کے خاتمہ کے لئے دین کا حسن‘ امن ‘برداشت اور صبر وتحمل کا عنوان بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کے متفقہ اعلامیہ پر عمل کرناہوگا۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہونیوالے بین المذاہب ہم اہنگی کانفرنس 2015کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی ہر معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے ملک میں قیام پاکستان سے اب تک تمام اقلیتیوں کو برابری کے حقوق حاصل اور وہ مکمل آزادی حاصل ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کا وڑن ہے کہ تمام مذاہب کے پیروکاروں کو جان ومال کا تحفظ کرے گی اور ہر اس تحریک کو جو مذاہب کے نام پر معاشرے میں تفریق اور انتشار پھیلائے گی انہوں نے تمام مذاہب کے علماء اور رہنما?ں سے اپیل کی کہ وہ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں اقلیتی برادری پر ظلم وجبر کو مذہبی اور قبائلی روایات کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ کی صورت اختیار کرچکی ہے جس کے خاتمہ کے لئے مسلم امہ سمیت تمام عالمی طاقتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسلام امن محبت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے بین المذاہب ہم آہنگی کے اس کانفرنس سے آنے والے تجاویز پر عملدرآمد کو مکمل طور پر عمل میں لایا جائے گا تاکہ عدم برداشت کے معاشرے سے چھٹکارہ حاصل کرسکے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما صدیق الفاروق نے کہا کہ عالمی سطح پر حکومتوں کو اپنا کردار بہتر بنانا ہوگا تاکہ ہر عماشرے میں امن بھائی چارے اور محبت کی فضاء خوشگوار ہوسکے اور عدم برداشت کا ناسور کا خاتمہ ہوسکے۔ اس کے علاوہ تقریب سے مولانا انوارالحق حقانی‘ مولانا علی محمد ترابی‘ قاری روح اﷲ روشن خورشید بروہ‘ ایم این اے لال چند‘ ایم این اے آسیہ ناصر‘ ایم این اے رمیش کمار و دیگر نے خطاب کیا اور اپنی تجاویز کانفرنس میں پیش کیں آخر میں کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔