صرف درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا، اسحاق ڈار

وفاقی وزیرسینیٹر اسحاق ڈار کی داتا گنج بخش کے عرس کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت

منگل 1 دسمبر 2015 21:50

لاہور۔یکم دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم دسمبر۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ صرف درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیاہے ،عام آدمی کے استعمال کی اشیاء پر کسی قسم کی ڈیوٹی عائد نہیں کی گئی، ڈیوٹی بڑھانے کی آڑ میں اگر کسی نے مقامی اشیاء کی قیمتیں بڑھائیں تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی، ضرب عضب جلد پایہ تکمیل تک پہنچنے کو ہے، آئی ڈی پیز کی گھروں کو واپسی اولین ترجیح ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سید ابو الحسن علی بن عثمان ہجویری المعروف حضرت داتا گنج بخش کے 972 ویں سالانہ عرس کی رسم چادر پوشی و دودھ کی سبیل کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور پنجاب میاں عطاء محمد مانیکا‘ صوبائی وزبر خوراک بلال یاسین‘ سیکرٹری اوقاف نیئر اقبال‘ ڈی جی مذہبی امور پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری‘عزیز الرحمن چن، داتا دربار انتظامیہ کے افسران‘ سابق آئی جی پنجاب حاجی حبیب الرحمن‘ خطیب داتا دربار مسجد‘ معروف قاری سید صداقت علی‘ معروف نعت خواں‘ علماء کرام و دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے کہا کہ صرف درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی عائد کی گئی ہے، جو لوگ چاکلیٹ اور پنیر کھاتے ہیں، انہیں کچھ ملک کو بھی دینا چاہیئے، درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی بڑھانے کی آڑ میں اگر کسی نے مقامی اشیاء کی قیمتیں بڑھائیں تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی۔وفاقی وزیر نے کہاکہ صرف درآمدی اشیاء پر ٹیکس لگایا ہے‘ ان میں مقامی تیار شدہ اشیاء پر ٹیکس لاگو نہیں ہو گا، وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق عام آدمی کے استعمال کی اشیاء پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، اس سے حاصل ہونیوالی رقم چاروں صوبوں کی عوام کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی کاموں پر خرچ کی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں قیمتوں کا جائزہ لیا گیاہے اور اس حوالے سے گزشتہ روز اسلام آباد میں ہونیوالے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قیمتوں کاجائزہ لیں تاکہ عام آدمی متاثر نہ ہو۔اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے ، زائرین کو واک تھرو گیٹ اور میٹل دیٹیکٹر کے ذریعے سخت چیکنگ کے بعد دربار کے اندر داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔

دربار پر آئے ہوئے زائرین نے” اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم دسمبر۔2015ء“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان صوفیا و علمائے اکرام کی سرزمین ہے ہم پرامن لوگ ہیں‘ ہمیں یہاں آکر روحانی سکون ملتا ہے۔ زائرین نے بتایا کہ پاکستان عالم اسلام کا قلعہ ہے اور یہ بزرگوں کے فیضان کی وجہ سے قائم ہے اور تاقیامت قائم رہے گا۔بعد ازاں وفاقی وزیر خزانہ نے جامعہ ہجویریہ میں کمپیوٹر لیب ولینگوئج سنٹر کا افتتاح کیا۔