ملک غذائی خود کفالت کی جانب گامزن ہے،نمایاں فصلوں کی رواں سال بھی ریکارڈ پیداوار ہو گی

وزیر اعظم پاکستان کے کسان پیکیج نے کسانوں کی ترقی کی راہیں ہموار کر دی ہیں ، وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا

منگل 1 دسمبر 2015 22:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم دسمبر۔2015ء) وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودہاڈاکٹر ظہور الحسن ڈوگر نے کہا ہے کہ حکومت کی کسان دوست پالیسیوں کے باعث ملک غذائی خودکفالت کی طرف تیزی سے گامزن ہے ۔عالمی سطح پرکسان کو زرعی شعبہ کی کساد بازاری کے نتیجے میں ملک کے کسان کواپنی اجناس کی برآمدات میں بحرانوں کے نتیجے میں مالی مشکلات سے دوچار ہونا پڑا جس کے نتیجے میں حکومت نے کسانوں کی خوشحالی او رفلاح وبہبود کیلئے کسان ریلیف پیکج 2015 کا اعلان کیاہے ۔

اس طرح حکوم ت نے وافر مقدار میں کھاد کی ارزاں نرخوں پر فراہمی ‘زرعی قرضوں کی شرح سود میں کمی اور قرضوں کی مقدار میں اضافہ ‘سولر ٹیوب ویل کے ذریعے پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے اور فصلوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے مختلف ترغیبات کااعلان کر کے زرعی معیشت کے استحکام کی طرف اہم قدم بڑھایا ہے جس کی ملک بھر میں کسانوں کی طرف سے بھر پور پذیرائی کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

اس طرح وزیر ا عظم پاکستان کے حالیہ کسان ریلیف پیکج نے کسانوں کی ترقی کی راہیں ہموار کر دی ہیں۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے یونیورسٹی آف سرگودہا کے ایم بی اے ہال میں محکمہ اطلاعات وثقافت پنجا ب اور روزنامہ تجارت کے اشتراک سے ” کسان ریلیف پیکج کے زرعی ترقی پر اثرات “ کے موضوع پر مبنی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سیمینار کے انعقاد میں زرعی کالج یونیورسٹی آف سرگودہا اور محکمہ زراعت توسیع سرگودہا نے تعاون کیا ۔

تقریب میں ایم پی اے مہر غلام دستگیر لک ‘ سردار بہادر عباس میکن ‘ احمد حیات بلوچ کے علاوہ دیگر سیاسی وسماجی شخصیات اورپرنسپل زرعی کالج ڈاکٹر ظفر اقبال بھی موجود تھے - وائس چانسلر نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ صو بے کی کل آبادی کا 69فیصد دیہی آبادی پر مشتمل ہے ۔ جس میں سے 65 فیصد افراد کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے جبکہ پاکستان کے مجموعی جی ڈی پی کا 23.3فیصد حصہ زراعت سے وابستہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کسان کی خو شحالی ہی ملکی اقتصادی ترقی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ فی کس پیداوار بڑھنے سے نہ صرف کسان خو شحال ہوجائے گا بلکہ ملکی زرمبادلہ میں بھی بیش بہا اضافہ ہو گا۔ صوبہ پنجاب ملکی اناج کا76 فیصد فراہم کررہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان نے زراعت پر 43 فیصد ٹیکس کو 9فیصد کر دیاہے ۔ زرعی اجناس کی کولڈ چین میں تین سال کیلئے چھوٹ ‘ کھادوں پر پانچ سو روپے تک کمی ‘ سولر ٹیوب ویلوں کیلئے آسان شرائط پر قرضے ‘ زرعی ٹیوب ویلوں کیلئے بجلی کے نرخوں میں واضح کمی کر دی گئی ہے ۔

سیمینار میں اعداد وشمار سے موجودہ حکومت کی کسان دوست پالیسیوں کو اجاگر کیاگیا۔ماہرین نے بتایا کہ 2007-2008 میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار 15.6 ملین ٹن جبکہ 2014-2015 میں 19.5 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے ۔ چاول کی پیداوار 3.2ملین ٹن سے 3.6ملین ٹن کپاس 9.062 ملین گانٹھ سے 10.277 ملین گانٹھ ‘ کماد کی پیدوار 40.30ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے اور رواں سال بھی مختلف فصلوں میں ریکارڈ پیداوار متوقع ہے۔

متعلقہ عنوان :