چین کی مدد سے اسلام آباد میں سائنس ٗ ٹیکنالوجی ٗ تجارت و لاجسٹک پارک بنانے کا فیصلہ

وفاقی دارالحکومت میں تین مقامات کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور چینی وفد جلد اسے حتمی شکل دیگا ٗ پارک کے قیام پر تمام تر سرمایہ کاری چین کی طرف سے کی جائیگی اور یہ منصوبہ دس سال میں تین مراحل میں مکمل ہوگا ٗ پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 1 دسمبر 2015 22:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم دسمبر۔2015ء) چین کی مدد سے اسلام آباد میں سائنس ٗ ٹیکنالوجی ٗ تجارت و لاجسٹک پارک بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر ڈیڑھ ارب ڈالر لاگت آئیگی ٗ منصوبے کیلئے زمین حکومت پاکستان دیگی جس کیلئے وفاقی دارالحکومت میں تین مقامات کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور چینی وفد جلد اسے حتمی شکل دیگا جبکہ پارک کے قیام پر تمام تر سرمایہ کاری چین کی طرف سے کی جائیگی اور یہ منصوبہ دس سال میں تین مراحل میں مکمل ہوگا ۔

منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہاکہ اسلام آباد میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت سے پاک چین سائنس و ٹیکنالوجی ٗکامرس اینڈ لاجسٹک پارک بنایا جائیگا ۔

(جاری ہے)

یہ پارک بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ ہے اس سے پاکستان اور چین کے درمیان ٹیکنالوجی اور تجارتی سرگرمیوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی جبکہ چینی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا ۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہاکہ پاکستان اس پارک کیلئے پانچ سو ایکڑ زمین دیگا جبکہ دیگر تمام تر سرمایہ کاری چین کی طرف سے کی جائیگی ۔انہوں نے کہاکہ اس پارک کیلئے تین مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور چین کی سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹریشن کارپوریشن کا ایک وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کر کے جگہ کو حتمی شکل دیگا ۔انہوں نے کہاکہ توقع ہے کہ اس منصوبے کیلئے سنگ بنیاد آئندہ سال مارچ میں رکھا جائیگا اور یہ منصوبہ تین مراحل میں دس سال کی مدت میں مکمل ہوگا ۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان اورچین کے مابین تعلقات انتہائی مظبوط اور مستحکم بنیادوں پراستوار ہیں۔انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری اور تعان سے سائنس پارک کا منصوبہ آئندہ 10سالوں میں تین مرحلوں میں مکمل ہوگا۔یہ منصوبہ ملکی اقتصادی ترقی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے گزشتہ ماہ بیجنگ میں سائنس وٹیکنالوجی میں تعاون سے متعلق ایک معاہدے پردستخط کئے تھے۔

دونوں ملکوں نے پاکستان اور چین میں باہمی دلچسپی کے شعبوں میں جوائنٹ فورمز میں تعاون پراتفاق کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ وزارت سائانس وٹیکنالوجی کے انتظامی کنتڑول کے تحت کامسٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی( سی آئی آئی ٹی) 2012ء سے پاک۔چائنا بزنس فورمز کا انعقاد کر رہی ہے ۔جس میں چینی کمپنیوں نے خاصی دلچسپی ظاہر کی ہے۔1012میں فورم میں57چینی کمپنیوں نے شرکت کی تھی جبکہ 2015ء میں کمپنیوں کی تعداد بڑھ کر 125تک پہنچ چکی ہے۔

رواں سال پاک چائنا بزنس فورم میں سی آئی آئی ٹی اور پروڈکشن و کنسٹرکشن کارپوریشن سنکیانک کے مابین ایک معاہدے پردسخط کئے جسکے تحت چین اسلام آباد میں سائنس و ٹیکنالوجی پارک میں 1.5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا۔انہوں نے کہا حکومت منصوبے کیلئے اراضی،بجلی اورگیس فراہم کریگی باقی تمام سرمایہ کاری چین کریگا۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ سائنس پارک کا منصوبہ تین حصوں پرمشتمل ہوگا جس میں لاجسٹک،کامرس اور ٹیکنالوجی شامل ہیں۔موجودہ حکومت ریسرچ کو بہت اہمیت دیتی ہے کیونکہ جدید تحقیق کے بغیر سائنس و ٹیکنالوجی اور معیشت میں ترقی ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ حلال فوڈ اشیاء کی برآمدات میں ہمارا حصہ بہت کم ہے، برآمدات بڑھانے کیلئے موثرحکمت عملی اپنائی جائے گی۔