اب ائیرپورٹس پر روبوٹ مسافروں کی رہنمائی کریں گے

Fahad Shabbir فہد شبیر منگل 1 دسمبر 2015 22:53

اب ائیرپورٹس پر روبوٹ مسافروں کی رہنمائی کریں گے

ایمسٹرڈم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔1دسمبر۔2015ء) نیدرلینڈ۔سوئیڈش یونیورسٹی کے مطابق ائیرپورٹس پر مسافروں کی رہنمائی کے لیے روبوٹس کے استعمال سے بڑھ کر کوئی بھی طریقہ بہتر نہیں۔ ایمسٹرڈم کے سکیپول انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر آزمائشی طور پر سپنسر نامی ایک روبوٹ کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا باقاعدہ آغاز مارچ 2016 میں ہوگا۔ سپنسر کی شکل وصورت تو شاید اتنی دوستانہ نہ لگے مگر اس کی رویہ مسافروں سے کافی خوشگوار ہوگا۔

اوریبرو یونیورسٹی کے مطابق سپنسر مسافروں کی ایک گیٹ سے دوسرے گیٹ کی طرف رہنمائی کرے گا۔ اس منصوبے میں شریک ایک ماہر کا کہنا تھا کہ آزمائشی مدت کے دوران انہیں درپیش تمام مشکلات کا اندازہ ہو جائےگا۔ منصوبے کی تفصیل بتاتے ہوئے منصوبے میں شریک ماہر اچیم لیلینتھال کا کہنا تھا ائیرپورٹ کے ماحول میں آمد و رفت کے باعث ہرلمحہ تبدیلیاں ہوتی رہتی ہے۔

(جاری ہے)

سپنسر اپنے ارد گرد کے ماحول کو لیزر بیم استعمال کرتےہوئے جانچتا ہے۔لیزر کے استعمال سے مسافروں، ٹرالیوں اور کاونٹرز سے بچتے ہوئے چلتا ہے۔سپسنر مسافروں یا مسافروں کےگروپس کی شناخت بھی کر سکتا ہے۔ یہ مخصوص مسافر یا مسافروں کے گروپس کی ائیرپورٹس کے مختلف مقامات تک رہنمائی کرتا ہے۔اگر مسافر پیچھے رہ جائیں تو یہ رک کر ان کا انتظار بھی کر تا ہے۔ سپنسر کو ابھی ایسی مسافروں کے رکھے ہوئے سامان جیسی عارضی رکاؤٹوں سے گذرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں ۔ تاہم آزمائشی مدت کےد وران سامنے آنے والے تمام مسائل کو حل کر لیا جائے گا۔ اگر یہ تجربات کامیاب ہوئے تو جلد ہی ائیرپورٹس پر مسافروں کی رہنمائی کرنے کے تمام کام روبوٹس کیا کریں گے۔