سکھ اور ہندوسمیت تما م اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ،ہرجگہ پراقلیتوں کی عبا دت گا ہوں اور مقدس مقا ما ت کو تحفظ حا صل ہے ،اقلیتوں کو تما م سہو لیا ت دینے کے لئے کو شاں ہیں

متروکہ وقف املا ک کے چیئر مین صدیق الفاروق کی کوئٹہ میں پریس کانفرنس

منگل 1 دسمبر 2015 23:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم دسمبر۔2015ء) متروکہ وقف املا ک کے چیئر مین صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ سکھ اور ہندوسمیت تما م اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ،ہنگو ل ہو یا کو ئی اور جگہ میں اقلیتوں کی عبا دت گا ہوں اور مقدس مقا ما ت کو تحفظ حا صل ہے ،اقلیتوں سے تعلق رکھنے والوں کو تما م تر سہو لیا ت دینے کے لئے کو شاں ہیں ،اقلیتوں کے لئے مخصوص نشستیں رکھنے کا مقصد انہیں پا رلیمنٹ میں نما ئندگی دینا ہے اس کے با وجود ان کے آ زاد حیثیت میں انتخا ب پر بھی کو ئی پا بندی نہیں ،غیر مسلم افراد کے جبری طو ر پر مذہب تبدیلی کا کسی کو بھی اختیار نہیں دیا جا سکتا ،ہما را معا شرہ فرشتوں کا نہیں انسا نوں کا ہے اس لئے اس میں خرا بیاں بھی مو جو د ہیں ۔

(جاری ہے)

کو ئٹہ پریس کلب میں پریس کا نفرنس کر تے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی خصوصی کو ششوں اور دلچسپی کی بدو لت غیر مسلم اقلیتوں کے تحفظ کے لئے ترجیحی بنیا دوں پر اقدا ما ت جا ری ہے پہلے سکھ یا تریوں اور دیگر کو با ہر سے آ نے پر سر کا ری آ فیسران خوش آ مدید کہتے مگر اب میں چیئر مین کی حیثیت سے ان کا استقبا ل کر تا ہو ں، انہوں نے کہا کہ لسبیلہ میں مذہبی رسو ما ت کے لئے 5لا کھ یا تری آ نا چا رہے ہیں جن کے لئے بنیا دی ضروریا ت ،سیکورٹی اور دیگر کا بند وبست کر نا کو ئی آسا ن کا م نہیں اسی با بت میں نے وزیر اعلیٰ بلو چستان سے بھی ملا قات کی ہے جس پر انہوں نے صو بے کی جا نب سے ہر ممکن اقدا ما ت اور تعا ون کر نے کی یقین دہا نی کرا ئی ہے، انہوں نے کہا کہ حا ل ہی میں 30ہزار سکھ یا تری آئے اور مذہبی رسو ما ت کی ادائیگی کے بعد واپس انتہا ئی خو شی کی عالم میں گئے اب 10دسمبر کویا تریوں کے دو مزید جھتے پہنچیں گے جن کے لئے انتظا ما ت کئے جا رہے ہیں اس کے علا وہ یا تریوں کا چکوال جا نے کا بھی پروگرام ہے جہاں بھی انہیں ہر ممکن سہو لیات دی جا ئیں گی ،انہوں نے صحا فیوں کے پو چھے گئے سوالوں کے جوا ب میں کہا کہ ہنگو ل ہو یا کو ئی اورمقام میں مذہبی عبا دت گا ہوں اور مقدس وتا ریخی مقا ما ت کو مکمل تحفظ حاصل ہے اس بابت اقلیتوں کو کو ئی پریشا نی نہیں ہو نی چا ہئے ،انہوں نے کہا کہ بلو چستان اور قبائلی علا قے اقلیتوں کے لئے محفوظ جگہ ہیں تا ہم سندھ میں جبری طو ر پر مذہب کی تبدیلی با رے رپورٹس ملی ہیں جن پر وزیر اعظم نے خصوصی ہدا یا ت جا ری کر تے ہو ئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کسی کو بھی خلا ف اسلام وقا نو ن اقدام نہیں اٹھا نے دیا جا ئے گاپا کستا ن میں انسا نوں کا معا شرہ ہے فرشتوں کا نہیں جہاں کبھی بھی کو ئی خلا ف قا نو ن کا م نہ ہو ،تا ہم اس کے تدا رک کے لئے ہمہ وقت کو شاں ہیں،انہوں نے کہا کہ دنیا کے مہذب ترین مما لک میں بھی اقلیتوں کے ساتھ امتیا زی سلوک اور ظلم کیا جا تا ہے تا ہم ہم ایسا نہیں ہو نے دیں گے کیو نکہ اسلام جبر کا دین نہیں اور نہ ہی یہ کسی کے زبر دستی مذہب تبدیل کرا نے کا درس دیتا ہے ،انہوں نے کہا کہ پا کستان میں مختلف اقلیتوں کی فلا ح و بہبو د کے لئے منصو بوں پر کا م جا ری ہے بلکہ ان کی عبا دت گا ہوں اور مقدس مقا ما ت کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ سکھر میں اقلیتوں کے غریب ما ں با پ کے بچوں کے لئے سو کینا ل زمین پر دا نش طرز کا سکو ل بنا یا جا ئے گا ،انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہما را دینی وا ٓئینی فریضہ ہے جس کو بہر صو رت پو را کر کے دیکھا ئیں گے ،انہوں نے کہا کہ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والوں کے لئے پا رلیمنٹ میں نشستیں مختص کر نا انہیں وہاں نما ئند گی دینا ہے ان کے نما ئندوں کو اپنے فنڈز کا اختیا ر ہے تا ہم ان میں سے کسی کے آزاد حیثیت میں الیکشن پر کو ئی پا بندی نہیں ،اگر پھر بھی انہیں اعتراضا ت ہیں تو وہ آزاد عدلیہ سے اس با بت رجو ع کرے ۔

متعلقہ عنوان :