الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کسان ریلیف پیکج کی 3شقوں میں سے ایک کو معطل کر دیا

بدھ 2 دسمبر 2015 13:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کسان ریلیف پیکج کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے 3شقوں میں سے ایک شق کو معطل کر دیا،پرائس انڈیکس چاول او کپاس کی فصل پر دو فیصد سود کم کرنے کی شق بحال کر دی گئی جبکہ فی ایکڑ قرضہ 5ہزار روپے دینے کی شق 5دسمبر تک معطل کر دی گئی، کسان پیکج کے خلاف تمام درخواستیں مستردکر دی گئیں، چیف الیکشن کمیشنر سردار رضانے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن کے معاملات اور اختیارات میں دخل اندازی پر ہائی کورٹس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم 20فیصلے دیتے ہیں اور ہائی کورٹ 20حکم امتناعی جاری کر دیتی ہے،ہماری 50فیصدتوانائی اسی میں صرف ہو جاتی ہے، عدالتوں کو الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بدھ کو الیکشن کمیشن نے کسان ریلیف پیکج کا فیصلہ سنا دیا، درخواستوں کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے چار رکنی بینچ نے کی تھی اور گزشتہ روز منگل کو سماعت مکمل کرنے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا، جسے بدھ کو سنایا گیا، الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کسان پیکج کی تین شقوں میں سے ایک شق کو عارضی طور پر معطل کر دیا۔

الیکشن کمیشن نے پرائس انڈیکس چاول اور کپاس کی فصل پر دو فیصد سود کم کرنے کی شق بحال رکھی جبکہ فی ایکڑ پانچ ہزار روپے دینے کی شق پانچ دسمبر تک ملتوی کر دی، الیکشن کمیشن نے کسان پیکج کے خلاف تمام درخواستیں بھی مسترد کر دیں اور حکومت کو ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم زمین رکھنے والوں کو فی الفور قرض دینے سے روک دیا، سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے ایک مرتبہ پھر ہائی کورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم 20فیصلے دیتے ہیں اور ہائی کورٹس 20حکم امتناعی دے دیتی ہے،ہماری پچاس فیصد توانائی اسی میں صرف ہو جاتی ہے، عدالتوں کو الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت کا حق نہیں ہے، ہم کام کرتے ہیں اور ہمیں کام کرنے سے روکا جاتا ہے